سچ خبریں:روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا ایک تقریر میں کہا کہ جب تک کروکس سٹی ہال پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتی، واشنگٹن کی طرف سے کسی بھی ایسے بیان کو ثبوت کے طور پر لیا جانا چاہیے۔
روس کی ہنگامی حالات کی وزارت کے مطابق ماسکو کے کروکس سٹی ہال پر دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں 133 افراد ہلاک اور 152 زخمی ہو گئے۔
اس سے قبل واشنگٹن میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف کا خیال ہے کہ ان کے ملک اور امریکہ کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون جو پہلے کافی نازک ہوا کرتا تھا، اب مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔
ان کے بقول ماسکو کے ضلع کراسنوگورسک کے کروکوس سٹی ہال میں دہشت گردانہ حملے کے بعد اس حوالے سے واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان بات چیت ختم ہو گئی تھی اور اس صورت حال کے لیے روسی فریق کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاتا۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہمیشہ سے روس اور امریکہ کے درمیان بات چیت کا اہم شعبہ رہا ہے، روسی سفیر نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ امریکی شراکت داروں کو یاد دلایا کہ صدر پیوٹن 2001 میں امریکیوں تک پہنچنے والے پہلے شخص تھے اور اس تیاری کے لیے اس نے خود کو مدد کا اعلان کیا۔ اور اس نے نیک نیتی سے یہ کام کیا لیکن اب اس میں ہمارا قصور نہیں کہ یہ تمام تعاون مکمل طور پر ختم ہو چکے ہیں۔