سچ خبریں: حکومت کے حالیہ سکینڈلز کے سائے میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں برطانوی کنزرویٹو پارٹی کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
سچ خبریں: خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعہ کی صبح شائع ہونے والے برطانوی انتخابات کے ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیراعظم بورس جانسن کی جماعت نے لندن میں اپنی بنیاد لیبر پارٹی کو دے دی ہے اور کئی دیگر حلقوں میں اسے شکست ہوئی ہے۔
برطانویوں نے جانسن کی پارٹی کو کلیدی ویسٹ منسٹر علاقے کی لوکل کونسل سے نکال دیا تاکہ لیبر پارٹی علاقے کا کنٹرول سنبھال سکے۔ لندن کے زیادہ تر کنزرویٹو کے زیر قبضہ علاقے کئی دہائیوں سے پارٹی کے کنٹرول میں ہیں۔
برطانیہ میں جمعرات کو ہونے والے انتخابات میں 7000 لوکل کونسل کی نشستوں کے حاملین کا تعین کیا جائے گا اور بالآخر 170 مقامی حکومتی اہلکاروں کی تقرری ہوگی جو شہریوں کے روزمرہ کے امور اور خدمات کے ذمہ دار ہوں گے۔
برطانوی لیبر لیڈر کیر سٹارمر نے آج صبح لندن میں حامیوں کو بتایا کہ نتائج بالکل حیرت انگیز ہیں مجھ پر یقین کریں، یہ 2019 کے عام انتخابات کے بعد ہمارے لیے ایک اہم موڑ ہے۔
اگرچہ ملک کے جنوب میں حکمران جماعت کو سخت شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن وہ انگلینڈ کے مرکز اور شمال میں اپنا تسلط برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہے جہاں لوگوں کی اکثریت نے 2016 میں یورپی یونین کو چھوڑنے کے لیے ووٹ دیا تھا۔
انگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ سمیت برطانیہ کے مختلف حصوں میں مقامی حکومتوں کے انتخابات ہوئے ہیں کیونکہ لندن حکومت اپنے حالیہ سکینڈلز کے نتائج سے دوچار ہے۔
مشہور خبریں۔
چار ہندوستانی افغانستان میں داعش میں شامل ہوتے ہوئے گرفتار
جون
بی بی سی اسرائیل میں کیا کر رہا ہے؟
اگست
اسرائیلی جارحیت کو روکنا اقوام عالم کی ذمہ داری ہے: وزیرِ داخلہ
مئی
جہاز پر سفر کرکے لاہور سے پہلے تھائی لینڈ دیکھا تھا، ایمن خان
جنوری
بائیڈن پیلوسی کو تائیوان جانے سے نہیں روک سکے:واشنگٹن پوسٹ
اگست
حیفا میں ایک فوجی فیکٹری کو حزب اللہ نے بمباری سے نشانہ بنایا
اکتوبر
قطر کے ساتھ ٹھوس اقتصادی شراکت داری کے خواہاں ہیں، وزیراعظم
جنوری
غیر سنجیدہ مقدمات عدالتوں کے بوجھ میں اضافے کا باعث بنتے ہیں، سپریم کورٹ
جنوری