سچ خبریں:لبنان کے عسکری امور کے تجزیہ کار نے کہا کہ لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر آج کے تنازعات کی وجہ صیہونیوں کے مقبوضہ گولان اور لبنان کے سرحدی علاقوں کو کنٹرول کرنے کے خطرناک منصوبہ ہے۔
لبنانی فوجی امور کے تجزیہ کار امین حطیط نے المیادین کے ساتھ گفتگو میں تاکید کی کہ صیہونی حکومت اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہی ہے جسے ٹرمپ کی صدی کی ڈیل کے نام سے جانا جاتا ہے جس میں مقبوضہ گولان کو سرکاری طور پر اس حکومت کے حوالے کر دیا گیا ہے اور لبنان کے سرحدی علاقوں میں واقع شعبا کھیت بھی اس کے ساتھ منسلک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کے حالیہ اقدامات میدان کے لحاظ سے اہم ہیں جن کا جواب لبنان کی طرف سے مناسب ردعمل کا ساتھ دیا جائے گا نیز فوج اور مزاحمت اپنی مساوات کی بنیاد پر یقینی طور پر لبنانی عوام کے ساتھ ہوں گی۔
حطیط نے تاکید کی: لبنانی فوج صیہونی حکومت کو ہرگز اجازت نہیں دے گی کہ وہ سرحدی مقامات پر تنازعات کے نئے اصول یا نئی مساوات لاگو کرے اور ان تمام واقعات کا انحصار غاصبوں کے اقدامات پر ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں صیہونی فوجیوں نے انجینئرنگ کے آلات استعمال کرتے ہوئے لبنان کے سرحدی علاقوں میں زمین کی کھدائی کی ہے جس پر ان علاقوں کے مکینوں کے ردعمل میں صیہونیوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں،اس واقعے کے بعد لبنانی فوج سرحدی مقامات پر صہیونیوں کے خلاف صف آراء ہوگئی ہے۔
مشہور خبریں۔
صیہونیوں کی نظر میں ٹرمپ کے وعدوں کا اعتبار
فروری
پاکستان کا رمضان کے دوران غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
مارچ
تل ابیب کے کرائے کے فوجی
جنوری
آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرائیں گے: وفاقی کابینہ
اکتوبر
ایس او پیز پر عملدرآمدکرنے میں اسلام آباد سب سے آگے ہے: فواد چوہدری
مئی
ایران اور سعودی عرب کے درمیان اچھے تعلقات اسرائیل کے لیے نقصان دہ ہیں:صیہونی تحقیقی مرکز
جون
جنگ کے خاتمے کے بغیر قیدیوں کا تبادلہ نا ممکن : فلسطینی مزاحمت
مارچ
نگران وزیر اعلیٰ کا سندھ منچھر جھیل پر جاری بحالی کے کام کا معیار بہتر بنانے کی ہدایت
ستمبر