سچ خبریں:تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کساد بازاری کے دہانے پر ہے اور اگر حکومت نے فوری ایکشن نہ لیا تو اگلے سال غریب برطانویوں کی تعداد دس لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
جیسا کہ یوکرین-روس جنگ کے معاشی نتائج دنیا کے مختلف شعبوں میں شدت اختیار کر رہے ہیں، بشمول ایندھن کی قیمتوں اور خوراک کی حفاظت، اگلے سال لاکھوں برطانوی خاندانوں کے انتہائی غربت میں رہنے کی توقع ہے۔
بلومبرگ نیوز نے پیش گوئی کی ہے کہ انتہائی غربت میں رہنے والے برطانویوں کی تعداد 2023 تک ایک ملین تک پہنچ سکتی ہے، رپورٹ کے مطابق بلومبرگ نے یہ پیشین گوئی برٹش نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ (NIESR)کے ڈیٹا کی بنیاد پر کی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کساد بازاری کے دہانے پر ہے اور مزید 250000 خاندان انتہائی غربت میں ہوں گے اگر لندن حکومت نے بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اقدام نہیں کیا،بلومبرگ کے مطابق، بڑی ترقی یافتہ معیشتوں میں سے ایک برطانیہ کو بدترین جھٹکے کا سامنا ہے کیونکہ یوکرین کے بحران کی منڈیوں کی وجہ سے توانائی کی قیمتوں میں اضافہ افراط زر کی شرح میں اضافے کا باعث بنا ہے جس کے نیتجہ میں برطانوی عوام سخت پریشان ہیں۔
مشہور خبریں۔
مئی میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 18 فیصد اضافہ
جون
امریکہ زوال کی طرف بڑھ رہا ہے:ٹرمپ کا کرسمس پیغام
دسمبر
ن لیگ نے ہمیشہ ریاستی اداروں پر حملہ کیا: وزیراعظم
نومبر
ہمارے شہریوں، سپاہیوں کا ولولہ اور قربانی ملکی سلامتی کی بنیاد ہے۔ آرمی چیف
مئی
اسرائیل کو بھیNPT میں شامل ہونا چاہیے:ایران
اپریل
اسرائیل نے شمال میں اپنے بے گھر لوگوں کی تعداد کو کیسے دوگنا کیا ؟
ستمبر
نیتن یاہو کی نئی شرائط پر صیہونیوں کا عدم اطمینان
جولائی
غزہ جنگ بندی سے متعلق نیتن یاہو کی 7 ” نہیں” کیا ہیں ؟
جنوری