قیدیوں کے تبادلہ کیس میں صہیونی سازش کو شکست

تبادلہ

?️

سچ خبریںغزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے نفاذ کے 40ویں دن صیہونی حکومت نے اپنے 4 قیدیوں کی لاشیں اپنے قبضے میں لے لیں اور حماس تحریک نے بغیر کسی تقریب کے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس میں بین الاقوامی ریڈ کراس کے حوالے کر دیا۔
قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے کے ساتویں مرحلے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں کئی روز کی تاخیر کے بعد صیہونی حکومت نے آج صبح 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا آغاز کیا۔
رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ صیہونیوں کا وحشیانہ سلوک
فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور قابض حکومت نے انہیں رہا کرتے وقت اس حکومت کی جیل کی وردی پہننے پر مجبور کیا اور ان پر دھمکی آمیز جملے لکھے گئے۔
الجزیرہ کے رپورٹر نے آج صبح اطلاع دی ہے کہ آزاد کیے گئے فلسطینی قیدیوں کو لے جانے والی 12 بسیں غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس پہنچی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق ان رہائی پانے والے قیدیوں کو جن کی جسمانی حالت تشویشناک تھی، کو ایمبولینس میں خان یونس کے یورپی اسپتال لے جایا گیا۔
خبر رساں ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ فلسطینی قیدیوں کی ظاہری شکل و صورت اور جسمانی حالت سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور ان کے جسموں پر تشدد کے نشانات مکمل طور پر نمایاں تھے۔
قابضین کی جیلوں کے جہنم سے نجات
رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں میں سے ایک جس کا تعلق غزہ کی پٹی سے تھا، نے الجزیرہ کے رپورٹر کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ ہم نے گذشتہ 16 ماہ کے دوران صہیونی دشمن کی جیلوں میں جو کچھ دیکھا وہ ابو غریب جیل کے بارے میں سنا اس سے کہیں زیادہ برا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کی طرف سے نافذ فاقہ کشی کی پالیسی کی وجہ سے ہمارا بہت زیادہ وزن کم ہوا اور سینکڑوں قیدی دل، پھیپھڑے، جگر وغیرہ کی بیماریوں میں مبتلا ہو گئے۔ آج ہم واقعی قبر اور جہنم سے نکل آئے ہیں۔
 صہیونی قیدیوں کی رہائی کا واحد راستہ مذاکرات اور معاہدے پر عمل درآمد ہے
حماس نے کہا کہ مزاحمت فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر جاری رکھنے کی قابض حکومت کی کوششوں کو شکست دینے میں کامیاب رہی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ صہیونی قیدیوں کی رہائی کا واحد راستہ مذاکرات اور معاہدے کی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہے اور نیتن یاہو اور اس کی کابینہ کی طرف سے کسی قسم کی رکاوٹ قیدیوں کی مشکلات میں اضافہ کرے گی۔
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ ہم نے صیہونیوں کے جھوٹے بہانوں کا راستہ بند کر دیا ہے اور اب قابضین کے پاس مذاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ ہم ایک بار پھر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کی تمام تفصیلات اور شقوں کے ساتھ اپنی مکمل وابستگی پر زور دیتے ہیں اور مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کرتے ہیں۔
جلاوطن فلسطینی قیدی مصر چلے گئے۔
فلسطینی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ مصر ان رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کو قبول کرے گا جنہیں بیرون ملک ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
اس بنا پر 97 فلسطینی جلاوطن مصر جائیں گے۔
24 فلسطینی بچے اب بھی اپنی رہائی کے منتظر ہیں۔
الجزیرہ نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی قابض حکومت نے 24 فلسطینی بچوں کی رہائی تاحال ملتوی کر رکھی ہے جنہیں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا کیا جانا تھا جب تک کہ اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی شناخت کی تصدیق نہیں ہو جاتی۔
اس بنیاد پر 456 فلسطینی قیدیوں کو غزہ کی پٹی میں رہا کیا گیا اور 42 قیدی یروشلم اور مغربی کنارے واپس لوٹ گئے۔

مشہور خبریں۔

اردن میں اسرائیلی سفارتخانہ پر فائرنگ، علاقے میں کشیدگی

?️ 24 نومبر 2024سچ خبریں:خبری ذرائع کے مطابق اردن کے دارالحکومت عمان میں اسرائیلی سفارتخانہ

کہا جاتا ہے اسرائیل حقیقت ہے، تسلیم کرنے میں کیا قباحت ہے، مولانا فضل الرحمٰن

?️ 1 مئی 2024لاہور: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن

پاکستانی عوام کی سیاسی نسل کشی روکی جائے، پی ٹی آئی کے عالمی تنظیموں کو خطوط

?️ 26 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پی ٹی آئی  کے رہنما اسد قیصر نے

امریکہ اور چین دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں:ہنری کسنجر

?️ 20 مئی 2023سچ خبریں:سابق امریکی وزیر خارجہ نے واشنگٹن اور بیجنگ کی حکومتوں کو

غزہ جہنم بن چکا ہے، شدید غذائی قلت سے 71 ہزار بچوں کی زندگیاں خطرے میں؛ اقوام متحدہ کا انتباہ

?️ 9 جون 2025 سچ خبریں:اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں انسانی

فلسطینی سمجھ کر صیہونی کے ہاتھوں صیہونی کا قتل

?️ 26 نومبر 2022سچ خبریں:صیہونی میڈیا کی طرف سے ایک فلسطینی نوجوان پر گولی چلانے

افغانستان اور پاکستان میں زلزلہ؛ 11 افراد ہلاک اور 120 سے زائد افراد زخمی

?️ 23 مارچ 2023سچ خبریں:افغانستان اور پاکستان کے میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے