سچ خبریں:صہیونی دائیں بازوں کے فلیگ مارچ کے انعقاد کے اصرار کے باوجود فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی دھمکیوں کی وجہ سے صہیونی پولیس نے فلیگ مارچ کو مکمل طور پر منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔
فلسطینی رہنماؤں اور حتیٰ کہ اسرائیلی عہدہداروں کی انتباہ کے بعد صیہونی آبادکاروں کے ذریعہ آج ہونے والے فلیگ مارچ کو منسوخ کر دیا گیاجبکہ اس سے قبل شدت پسند صہیونی گروپوں نے رواں ہفتے جمعرات کو مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے قریب باب العامود کے علاقے میں فلیگ مارچ کیے جانے پر اصرار کرتے ہوئے اشتعال انگیز کاروائیاں کیں جنہیں فلسطینی گروپوں کی دھمکیوں کاسامنا کرنا پڑا جس کے بعد کچھ اسرائیلی اعلی عہدیداروں نے بھی اعتراض کیا اور مارچ نہ کیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے یروشلم میں تناؤ پیدا ہوگا۔
اس دباؤ کی وجہ سےصیہونی پولیس اور مارچ کے منتظمین نے اسے مکمل طور پر منسوخ کردیا،یادرہے کہ حماس نے مارچ کے انعقاد کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے اس کو انجام دینے پر انتباہ دیا، حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن ، خلیل الحیہ نے قبضہ کاروں کی طرف سے فلیگ مارچ کرنے کا منصوبہ بنانے اور شیخ جراح کے علاقہ میں کشیدگی بڑھانے کی کوششوں پر متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب قبضہ ختم کرنے کا وقت آگیا ہے یا پھر آسمانی بجلی بن کر میزائلوں کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
انھوں نے مزید کہا ہم امید کرتے ہیں کہ یہ پیغام واضح ہے کہ جمعرات 11 مئی سیف القدس کے آغاز کے دن کی طرح نہ ہوگا،درایں اثنا جہاد اسلامی تحریک نے بھی اسے معاندانہ قرار دیا، اس تحریک کے فوجی ترجمان داؤد شہاب نے کہا کہ یہودی انتہا پسند بدستور دشمنانہ کاروائیاں کر رہے ہیں ، ہم ان دعوتوں کو دشمنی پر مبنی قرار دیتے ہیں، انہوں نے فلسطینیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کے صحن میں حاضر ہوں اور یہودی آباد کاروں کی طرف اس منصوبہ بند مارچ کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار رہیں ۔
انھوں نے مزید کہا کہ یروشلم اور مسجد اقصی کی حمایت کرنا ہر فلسطینی ، عرب اور مسلمان کی ذمہ داری ہے،اسی طرح فتح تحریک کی سنٹرل کمیٹی نےفلسطینی عوام سے یروشلم، اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات کے دفاع میں متحدہ محاذ کے قیام اور انتہا پسند فاشسٹ صہیونی حامیوں کے مارچ کا مقابلہ کرنے پر زور دیا۔
اسی دوران فلسطینی وزارت خارجہ نے صیہونیوں کے ذریعہ کشیدگی بڑھانے کا انتباہ دیتے ہوئے اس مارچ کو سیاسی تنازعہ کا ایندھن قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ نیتن یاھو خود کو بچانے کے لئے یروشلم پر حملے تیز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،یادرہے کہ فلسطینیوں کی دھمکیوں کے بعد اسرائیل نے فلیگ مارچ کی وجہ سے حالات خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ، یہاں تک کہ صیہونی وزیر خارجہ گبی اشکنازی نے نیتن یاھو کو ایک خط لکھ کر فلیگ مارچ کی وجہ سے مسجد اقصیٰ اردگرد کے علاقوں میں حالات قابو سے باہر ہونے کی وارننگ دی نیز اس میں حساس صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس طلب کیا اس مارچ کو منسوخ کرنے یا اس کی جگہ تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ یروشلم بین الاقوامی برادری ، عرب دنیا اور اسلام کے لئے بہت زیادہ تشویش کا باعث ہے ، اور میں عالمی برادری کی طرف سے اس مقدس مقام پر تناؤ بڑھنے کے امکان پر دباؤ محسوس کرتا ہوں،قابل ذکر ہے کہ قابضین کی کابینہ میں شامل وزیر جنگ بنی گانٹز نے بھی مارچ کے انعقاد کے خلاف انتباہ دیا اور اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے حکومت کی روزمرہ کے کاموں کو درہم برہم کرنے کا سبب قرار دیا۔