سچ خبریں:فلسطینی استقامتی گروپوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مصر میں ہونے والے شرم الشیخ کے اجلاس میں خود مختار تنظیموں کے رہنماؤں کی شرکت کی شدید مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہےکہ اس اجلاس میں شرکت کرنے والی ٹیم فلسطینی عوام کی قومی مرضی سے الگ ہے اور اسے ان کا نمائندہ نہیں سمجھا جاتا ہے۔
اس بیان کے مطابق فلسطینی مزاحمتی گروہوں کا خیال ہے کہ فلسطینی قوم جہاد اور استقامت کے آپشن پر قائم رہے گی اور اپنی چوکسی سے ان جعلی بحرانوں پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گی۔
اس بیان کے تسلسل میں تاکید کی گئی ہے کہ تحریک فتح کی کمیساریٹ جو استقامت اور اس کے قائدین کے خلاف موقف اختیار کرتی ہے فلسطینیوں کے ذہنوں کو اصل مسئلے سے ہٹانے کے لیے ہمارے اتحاد کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ شرم الشیخ کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے جب کہ صہیونی دشمن نے ہمارے بچوں کے خلاف خون کی ہولی چلائی ہے۔
گذشتہ روز اسلامی استقامتی تحریک حماس کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ موسیٰ ابو مرزوق نے تاکید کی کہ ہمارا ترجیحی راستہ اور مصلحت صیہونی غاصب حکومت کے خلاف استقامت کو تیز کرنا ہے اور ہم شرم الشیخ اجلاس کے سخت خلاف ہیں۔ اور کوئی دوسری میٹنگ جس کا مقصد مقبوضہ علاقوں کی صورتحال کو پرسکون کرنا ہے۔
موسیٰ ابو مرزوق نے ایک پریس بیان میں کہا کہ یورپی اور امریکی جماعتیں صیہونی حکومت کے جرائم پر تبصرے کرتی ہیں لیکن ان جرائم کو روکنے کے لیے اس حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کرتیں۔
مشہور خبریں۔
کورونا: ملک بھرمیں مزید 49 مریض انتقال کرگئے
فروری
قومی شناختی کارڈز رکھنے والوں کو ویکسین لگاناہماری ترجیح ہے:اسد عمر
مئی
فلسطینی پناہ گزینوں کی صورتحال
فروری
ٹرمپ پر عائد الزامات کے بارے میں ریپبلکن کیا کہتے ہیں؟
جون
کرغزستان میں ہنگاموں کی صورتحال پر پاکستانی سفیرکا ویڈیو بیان
مئی
اغواکاروں نے واپس گھر جانے کیلئے ٹیکسی بُک کروائی اور 500 روپے کرایہ بھی ادا کیا، حسن احمد
دسمبر
سیف القدس لڑائی میں کامیابی کے بعد فلسطینیوں کے درمیان حماس کی مقبولیت میں اضافہ
جون
جب تک لبنان اسرائیل کے خطرے کی زد میں ہے، ہم میدان میں موجود ہیں:سید حسن نصراللہ
نومبر