سچ خبریں:فرانسیسی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ میکرون حکومت کے پنشن اصلاحات کے منصوبے کے خلاف منگل کو ملک کے مختلف شہروں میں تقریباً 1.3 ملین افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
جبکہ گزشتہ ہفتے پیرس کے مرکز میں حکومت مخالف مظاہرین کی تعداد 37 ہزار بتائی گئی تھی، کل کا مظاہرہ پیرس میں 80 ہزار افراد کی موجودگی کے ساتھ کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق فرانس کے کم از کم تین شہروں میں میکرون کی حکومت کے خلاف مظاہرے پرتشدد شکل اختیار کر چکے ہیں۔ پیرس میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور پولیس کو ہجوم کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔ ان مظاہروں میں مالی نقصان بھی ہوا اور 43 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
اس دوران لیون میں 35 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ نانٹیس سے بھی تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جہاں منگل کو تقریباً 30,000 لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
اس کے علاوہ بریسٹ، رینس، پاؤ، ٹورز، اسٹراسبرگ اور فرانس کے دیگر شہروں میں بھی منگل کو حکومت کے خلاف زبردست مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
یہ پیشین گوئی کی گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں، اگر میکرون حکومت لیبر فورس کی ریٹائرمنٹ کے منصوبے پر اصرار کرتی ہے تو احتجاج کا حجم وسیع جہت اختیار کرے گا۔