سچ خبریں: الجزائر کے صدر نے افتتاحی موقع پر کہا کہ ہم اپنے یورپی شراکت داروں کے ساتھ اپنے تعلقات میں اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کو کبھی نظرانداز نہیں کریں گے اور ہم باہمی احترام اور خودمختاری کی مساوات کے اصول کی مکمل پاسداری پر مبنی تعلقات قائم کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔
پیرس اور الجزائر کے درمیان تعلقات حالیہ ہفتوں میں خراب ہوئے ہیں کیونکہ میکرون نے قبل از نوآبادیاتی الجزائری ریاست کے وجود پر سوال اٹھایا اور کہا کہ الجزائر کے سیاسی عسکری نظام نے نوآبادیات کی تاریخ کو فرانس دشمنی کی بنیاد پر دوبارہ لکھا ہے۔
الجزائر کے عوام کے خلاف فرانسیسی صدر کے توہین آمیز ریمارکس کے نتائج پر قابو پانے کی کوشش میں ایک فرانسیسی اہلکار نے نوٹ کیا کہ پیرس الجزائر کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہا ہے یہ کہتے ہوئے کہ ایمانوئل میکرون نے الجزائر کے بارے میں اپنے ریمارکس کی غلط تشریح پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
میکرون کی توہین کے فوری ردعمل میں الجزائر نے فرانسیسی فوج کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی، پیرس سے اپنے سفیر کو طلب کیا اور میکرون سے الجزائر کے عوام سے معافی مانگنے کو کہا۔
فرانسیسی اہلکار نے کہا کہ ماکرون الجزائر کے عوام اس کی تاریخ اور الجزائر کی خودمختاری کا بہت احترام کرتے ہیں، اور وہ الجزائر اور فرانسیسی عوام کے فائدے کے ساتھ ساتھ خطے میں ایک بڑے چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔
لیکن الجزائر میں فرانسیسی اہلکار کے ریمارکس کو نہیں سنا گیا کیونکہ الجزائر چاہتا ہے کہ کشیدگی کو کم کرنے یا صورت حال کو سابقہ حالت میں واپس لانے کی کسی بھی کوشش سے پہلے فرانس باضابطہ اور کھلے عام الجزائر کے عوام سے معافی مانگے۔
جرمن اخبار ڈیر اشپیگل کو انٹرویو دیتے ہوئے عبدالمجید تبون نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کے الجزائر کے لوگوں کے بارے میں حالیہ ریمارکس کو انتہائی خطرناک قرار دیا اور کہا کہ ان ریمارکس کے بعد وہ پیرس کے ساتھ تناؤ کو کم کرنے کے لیے کبھی بھی پہلا قدم نہیں اٹھائیں گے۔ اور یہ میرے بارے میں نہیں ہے یہ پوری الجزائری قوم کے بارے میں ہے۔
الجزائر کے بیشتر مبصرین کا خیال ہے کہ صدر تبون میکرون کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کو اس طرح سنبھال رہے ہیں جس طرح فرانسیسی حکام نے ان سے ملاقات کی درخواست کی ہے اور یہ بات ایلیسی پیلس کے ایک اہلکار کے بیانات میں واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے جو گزشتہ جمعے کے روز لیبیا کانفرنس کے بارے میں انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ الجزائر خطے میں اہم فریق ہے اور میکرون چاہتا ہے کہ ٹیبون کانفرنس میں شرکت کرے۔