سچ خبریں:اس حقیقت کے باوجود کہ صیہونی حکومت غزہ میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی، یوف گیلنٹ نے 4 محوروں میں ایک منصوبے کی وضاحت کی۔
گیلنٹ نے کہا کہ اس منصوبے میں غزہ میں شہری امور کا انتظام فلسطینیوں کے سپرد کیا جائے گا تاہم اسرائیل سرحدوں پر اپنا فوجی کنٹرول برقرار رکھے گا اور غزہ کے اندر ضروری فوجی اور حفاظتی اقدامات کرنے کے لیے آزاد ہوگا۔
غزہ میں گورننس کا یہ منصوبہ 4 ستونوں پر مبنی ہے۔پہلا یہ ہے کہ اسرائیل غزہ کے شہری امور کے انتظام میں نگران کردار ادا کرے گا اور غزہ میں سامان کے داخلے کو کنٹرول کرے گا۔
گیلنٹ کے مطابق دوسرا ستون، امریکہ، یورپی یونین اور اعتدال پسند عرب حکومتوں کی قیادت میں ایک کثیر القومی ٹاسک فورس کی تشکیل ہے، جو شہری امور کے انتظام اور غزہ کی اقتصادی تعمیر نو کی ذمہ داری لے گی۔
تیسرا کالم مصر کا ہے جس کو مرکزی کردار کے طور پر نامزد کیا گیا ہے اور سمجھا جاتا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ مل کر غزہ کی پٹی تک جانے والی اہم شہری سرحد کو کنٹرول کرنے کی ذمہ داری لے گا۔
چوتھا، فلسطینیوں کے انتظامی میکانزم کو محفوظ رکھا جائے گا بشرطیکہ ان کے ذمہ داروں کا حماس سے کوئی تعلق نہ ہو۔ بجلی، پانی اور انسانی امور کے انچارج اہلکار بین الاقوامی ورکنگ گروپ کے تعاون سے اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔
اسرائیلی میڈیا نے لکھا ہے کہ یہ منصوبہ ابھی تک اسرائیل کا باضابطہ منصوبہ نہیں ہے اور اس پر اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں بحث ہونی تھی لیکن وزراء کے درمیان اختلافات کے باعث یہ اجلاس بند کر دیا گیا۔
مشہور خبریں۔
سعودی عرب کی صہیونیوں کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت
اگست
نوٹیفکیشنز کے ذریعے گوگل اور ایپل کی جانب سے جاسوسی کیے جانے کا انکشاف
دسمبر
سیاسی رہنماؤں کا ان کیمرہ سیشن، پاک فوج دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار
مئی
امریکی خارجہ پالیسی کی ترجیحات کیا ہیں؟
جون
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان نیا تنازع ؛ کم از کم 90 فوجی ہلاک
ستمبر
شام کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات کا جائزہ
فروری
سعودی حکومت نے جنگی جرم کا ارتکاب کیا ہے:اقوام متحدہ
مارچ
حکومت نے مذاکرات کی پیشکش کیوں کی ہے؟؛علی محمد خان کی زبانی
جون