سچ خبریں:اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور عام شہریوں کے قتل عام کے بعد غزہ میں جو انسانی صورتحال ہے، وہ ناقابل بیان اور بے مثال ہے۔
UNRWA نے آج صبح یہ بھی اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کے 92 اسکولوں میں تقریباً 218,600 افراد نے پناہ لی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 1417 اور زخمیوں کی تعداد 6268 ہو گئی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں نصف خواتین اور بچے ہیں۔
صیہونی حکومت نے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے الاقصیٰ طوفانی آپریشن کے آغاز کے ساتھ ہی پیر سے غزہ کی پٹی کو مکمل محاصرے میں لے رکھا ہے۔ اس اقدام کی انسانی حقوق کے اداروں اور بعض مغربی حکام نے مخالفت کی ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کو بین الاقوامی سطح پر تنقید کا سامنا ہے، صیہونی حکومت نے غزہ کے مکینوں کا پانی اور بجلی بھی منقطع کر دی ہے اور اپنی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کو پانی اور بجلی منقطع کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے کہا کہ غزہ کو ابتدائی طبی امداد بھیجنے کی اجازت اس وقت تک جاری نہیں کی جائے گی جب تک حماس اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہیں کرتی۔
کیٹس نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کے لیے انسانی امداد؟ اسرائیلی یرغمالیوں کے گھر واپس آنے تک بجلی کا کوئی سوئچ آن نہیں کیا جائے گا، کوئی پانی کا والو آن نہیں کیا جائے گا، اور ایندھن کا کوئی ٹرک نہیں آئے گا۔