سچ خبریں: اقوام متحدہ سے وابستہ فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے کے سرکردہ عہدیدار نے غزہ کی پٹی کے باشندوں کی جبری اور اجتماعی نقل مکانی پر صیہونی منصوبے کے خلاف خبردار کیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے تاکید کی کہ اسرائیل اس علاقے سے غزہ کی پٹی کے باشندوں کو زبردستی اور بڑے پیمانے پر ہجرت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں خواتین، بچوں اور شیرخواروں پر ظلم کا سلسلہ جاری
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی بحران بڑھتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے شہری اس پٹی کی شمالی اور جنوبی سرحدوں کے قریب جمع ہو گئے ہیں۔
لازارینی نے واضح کیا کہ متعدد ممالک نے غزہ کی پٹی سے اس پٹی کے باشندوں کو بے دخل کرنے اور جبری نقل مکانی کی مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں وسیع پیمانے پر تباہی اور اس علاقے کے مکینوں کی نقل مکانی اس منصوبے کا پہلا مرحلہ ہے جبکہ اگلا مرحلہ خان یونس کے مکینوں کی سرحدوں کے قریب علاقوں کی طرف جبری نقل مکانی ہو سکتا ہے۔
گزشتہ روز انہوں نے غزہ کی پٹی میں صورتحال کے بارے میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں پیدا ہونے والے جہنم کو روکنے کے لیے جنگ بندی کا قیام ضروری ہے۔
لازارینی نے مزید کہا کہ UNRWA اور غزہ کی پٹی کا مجموعی ڈھانچہ جلد ہی تباہ ہو جائے گا جس کا مطلب غزہ کی پٹی سے عالمی برادری کی غداری اور بے حسی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں دس لاکھ سے زیادہ لوگ اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں اور وہ اس مدد کی تلاش میں ہیں جس سے انہیں محروم رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے دردناک نتائج
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اسی طرح کے بیان میں کہا کہ ہمیں اس امکان کا سامنا ہے کہ غزہ میں انسانی صورت حال تباہ ہو جائے گی اور ہم ایک مکمل تباہی کا مشاہدہ کریں گے۔