?️
سچ خبریں:بیلاروسی خبر رساں ایجنسی Bel.Ta کو انٹرویو دیتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی کی تباہی اور علاقے کے 20 لاکھ باشندوں کو بے دخل کرنا صدیوں نہیں تو کئی دہائیوں تک تباہی پیدا کرے گا۔
لاوروف نے کہا کہ اگر غزہ تباہ ہو جاتا ہے اور وہاں رہنے والے 20 لاکھ افراد کو نکال دیا جاتا ہے، جیسا کہ اسرائیل اور بیرون ملک بعض سیاسی شخصیات کا خیال ہے، صورت حال صدیوں نہیں تو دہائیوں تک تباہ کن رہے گی۔ تو یقیناً ہمیں اس کی روک تھام کرنی ہوگی۔ اور ہمیں محصور لوگوں کو بچانے کے لیے انسانی ہمدردی کے پروگراموں کا اعلان کرنا چاہیے جہاں وہ پانی کے بغیر، بجلی کے بغیر، کھانے کے بغیر، گرمی کے بغیر اور ان میں سے کوئی بھی نہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ روس نے چین اور عرب ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جو مسودہ قرارداد پیش کیا، اس کا مقصد ان اہداف کو حاصل کرنا تھا لیکن امریکہ نے اس مسودے کی مخالفت میں اپنے اقدامات سے اس کی تصدیق کی اور اپنا فرض ادا کیا۔ اس میں اسرائیل کی ہر ممکن طریقے سے حمایت کرنا شامل ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ اسرائیل کے خلاف جو دہشت گردانہ حملہ کیا گیا ہے وہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے تاہم انہوں نے اسرائیلی فریق کے بیانات کی طرف توجہ دلائی جو پوری طرح سے بین الاقوامی قوانین کے معیارات کے مطابق نہیں تھے جس کے بعد انہوں نے کہا کہ ہمارا ردعمل ظالم ہو اور حماس کی تحریک کو تباہ کر دیا جائے گا۔
لاوروف نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کو مکمل غزہ کی پٹی کو تباہ کیے بغیر اس کی اکثریتی شہری آبادی کو تباہ کرنا ناممکن ہے۔ ان کے بقول، روس اسرائیلی حکام کے ساتھ اپنے رابطے مکمل طور پر برقرار رکھے ہوئے ہے اور تل ابیب کو اس تنازعے کا پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت کے حوالے سے اشارے بھیج رہا ہے۔
اس کے علاوہ، سرگئی لاوروف نے یاد کیا کہ کس طرح امریکہ خود ایک بار غزہ کی پٹی میں انتخابات کا انعقاد چاہتا تھا کیونکہ وہ وہاں جمہوریت چاہتا تھا۔ روس نے اس وقت خبردار کیا تھا کہ وہاں کا سماجی ماحول کشیدہ ہے اور انتخابات کا نتیجہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے امکان کے لیے ناموافق ہو سکتا ہے۔ انتخابات کے نتیجے میں حماس جیت گئی اور امریکیوں نے اس کے نتائج کو تسلیم نہیں کیا۔
روسی سفارتی خدمات کے سربراہ نے تاکید کی کہ ان کی پالیسی میں ایسی لاپرواہی ہے، جب تک کہ یہ سرد حساب نہ ہو جس میں اشتعال انگیز عوامل پیدا کرنا اور کسی بھی طرح سے عدم استحکام پیدا کرنا اور پھر آکر مسائل کو اپنی صوابدید پر حل کرنا شامل ہے۔
لاوروف کے مطابق، فلسطینی اسرائیل تنازعے میں اضافے نے مغرب کو سیکورٹی کے مسائل کے بارے میں مزید سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بارے میں سوچا کہ عام طور پر اپنے سیکورٹی مفادات کو کیسے محفوظ بنایا جائے، نہ صرف یوکرین میں، جہاں وہ میدان جنگ میں روس کو اسٹریٹجک شکست دینا چاہتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
ماہرہ خان ایک بار پھر سرخیوں میں؛ وجہ؟
?️ 4 جولائی 2024سچ خبریں: سپر اسٹار اداکارہ ماہرہ خان کی حالیہ تقریب میں شرکت
جولائی
ایران کے خلاف جنگ میں نیتن یاہو کے ناکام اہداف کی پردہ کشائی
?️ 26 جون 2025سچ خبریں: مائیکرون میٹ کے عبری زبان کے پورٹل پر آج شائع
جون
26 ویں ترمیم کو پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی ختم کر سکتا ہے، جسٹس محمد علی مظہر
?️ 9 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے
فروری
مودی حکومت نے محکوم کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لیے ہیں، سیاسی ماہرین
?️ 30 مارچ 2024سرینگر: (سچ خبریں) نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی
مارچ
سیف علی خان پر چاقو حملے میں گرفتار ملزم کا بنگلہ دیشی شہری ہونے کا شبہ
?️ 19 جنوری 2025سچ خبریں: بھارتی پولیس نے بولی وڈ کے معروف اداکار سیف علی
جنوری
ترکی اسرائیل سے ایک اور قدم قریب
?️ 5 ستمبر 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے ترکی اور اسرائیل کے درمیان فضائی
ستمبر
فلسطین کے لیے جنرل سلیمانی کی گراں قدر خدمات؛ماسکو یونیورسٹی کے پروفیسر کی زبانی
?️ 3 جنوری 2024سچ خبریں: ماسکو یونیورسٹی کے پروفیسر نے مزاحمت کے محور کو مضبوط
جنوری
فلسطینی عیسائیوں کی صیہونی فلیگ مارچ کی مذمت
?️ 2 جون 2022سچ خبریں:فلسطینی عیسائی برادری نے صیہونیوں کے فلیگ مارچ کو اشتعال انگیز
جون