سچ خبریں: غزہ کے لیے انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں کو لوٹنے کے لیے مسلح عناصر کے ساتھ صہیونی فوج کے تعاون کے بارے میں متعدد رپورٹ سامنے آئیں۔
ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم، آکسفیم، نارویجن ریفیوجی کونسل وغیرہ سمیت 29 غیر سرکاری تنظیموں نے ایک مشترکہ رپورٹ میں اسرائیلی فوج پر فلسطینی پولیس پر حملہ کرکے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی لوٹ مار کی حوصلہ افزائی اور تعاون کا الزام عائد کیا۔
تنظیموں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں باقی پولیس کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں امداد کی لوٹ مار ایک بار بار ہونے والا مسئلہ بن گیا ہے۔ بنیادی اشیا کی شدید قلت، کراسنگ کی کمی اور ان میں سے بیشتر کی بندش نے غزہ میں اس تباہ کن صورتحال کو جنم دیا ہے اور یہاں کے لوگوں کو مایوس کر دیا ہے۔
بیان کے مطابق بعض صورتوں میں جب فلسطینی پولیس اہلکار غزہ کے لیے انسانی امداد کی لوٹ مار کو روکنے کے لیے چوروں کے خلاف اقدامات کرنے کی کوشش کر رہے تھے، اسرائیلی فوجیوں نے ان اہلکاروں پر حملہ کیا۔ اس کے علاوہ بہت سے واقعات میں یہ دیکھا گیا ہے کہ مسلح عناصر اسرائیلی افواج کی آنکھوں کے سامنے غزہ کے لیے انسانی امداد کو لوٹ لیتے ہیں اور اسرائیلی فوج کوئی ردعمل ظاہر نہیں کرتی۔ یہاں تک کہ جب ٹرک ڈرائیور مدد کے لیے پکارتے ہیں۔
ان بین الاقوامی تنظیموں نے اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ خطے میں امداد کی آمد کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور گزشتہ اکتوبر میں اوسطاً ہر روز انسانی امداد لے جانے والے 37 ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔ جب کہ جنگ سے پہلے غزہ کے لوگوں کو اپنی زندگی جاری رکھنے کے لیے روزانہ انسانی امداد لے جانے والے کم از کم 500 ٹرکوں کی ضرورت تھی۔