سچ خبریں: ایک عبرانی صحافی نے ایک رپورٹ میں کہا کہ ہمیں السنوار کے جنگ بندی کے منصوبے پر رضامند ہونے کا انتظار کرنا ہوگا۔
معروف اسرائیلی فوجی صحافی عامر بوخبوت نے زور دے کر کہا کہ ہماری صورتحال یہ ہے کہ ہمیں غزہ میں حماس کے رہنما کے جنگ بندی کے معاہدے پر راضی ہونے کا انتظار کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: یحییٰ السنوار عارضی جنگ بندی کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟
دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے کے ساتھ صیہونی حکومت اور حماس کے ابتدائی معاہدے کے حوالے سے قطر کی وزارت خارجہ کے بیان کے بعد رفح کے مغرب میں پناہ گزینوں کی بستی کے مراکز میں لوگ باہر نکل آئے اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حماس کی عسکری ونگ القسام بٹالین کے کمانڈر انچیف محمد ضیف کا نام لیا اور مزاحمت کی حمایت کا نعرے لگائے
عبرانی ذرائع نے بھی غزہ کی پٹی میں عنقریب جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا۔
بدھ کی شام، رشیاٹوڈے اخبار کی ویب سائٹ نے اسرائیل کے 14 ٹی وی چینل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ قطر ہفتے کے روز غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا اعلان کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
صیہونی چینل 14 نے بدھ کی شام اعلان کیا کہ ایک عرب اہلکار جس نے حماس کے ساتھ غزہ میں قیدیوں کے بدلے ہزاروں قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ کیا، اعلان کیا کہ قطر ہفتے کے روز جنگ بندی کا اعلان کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
عرب اہلکار کے مطابق، دونوں فریقوں کے درمیان حقیقی پیش رفت ہوئی ہے، کیونکہ مصر امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے دورے سے پہلے یا اس کے دوران ان پیش رفتوں کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا بلکہ یہ طویل مدتی جنگ بندی ہوگی اور اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی سے پیچھے نہیں ہٹے گی بلکہ غزہ کی پٹی کے شہروں سے باہر اپنی صفوں کی تجدید کرے گی۔
مزید پڑھیں: صہیونیوں میں یحییٰ السنوار کو نشانہ بنانے کی ہمت نہیں
نیز صیہونی اخبار Yediot Ahronot نے لکھا کہ تحریک حماس صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں اصرار کرتی ہے کہ مروان برغوثی جنہیں 5 عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے، اور احمد سعدات، عوامی محاذ کے سکریٹری جنرل عبداللہ برغوثی، جنہیں 67 سال قید کی سزا سنائی گئی، حسن سلامہ جنہیں 46 بار عمر قید، عباس السید جنہیں 35 بار عمر قید اور ابراہیم حمید جنہیں 56 بار عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے، کو رہا کیا جائے۔