غزہ میں جنگ بندی کا مستقبل عرب تجزیہ کار کے تین ممکنہ منظرنامے

 فلسطینی سیاسی تجزیہ کار وسام عفیفہ نے غزہ میں حالیہ جنگ بندی معاہدے اور اسرائیل کی جانب سے اس پر مکمل عمل نہ کرنے، خصوصاً رفح کراسنگ بند رکھنے اور انسانی امداد کی عدم اجازت کے بعد، اس آتش‌بس کے مستقبل کے بارے میں تین ممکنہ منظرنامے پیش کیے ہیں۔

?️

غزہ میں جنگ بندی کا مستقبل عرب تجزیہ کار کے تین ممکنہ منظرنامے
 فلسطینی سیاسی تجزیہ کار وسام عفیفہ نے غزہ میں حالیہ جنگ بندی معاہدے اور اسرائیل کی جانب سے اس پر مکمل عمل نہ کرنے، خصوصاً رفح کراسنگ بند رکھنے اور انسانی امداد کی عدم اجازت کے بعد، اس آتش‌بس کے مستقبل کے بارے میں تین ممکنہ منظرنامے پیش کیے ہیں۔
خبر رساں ادارے شہاب کے مطابق، عفیفہ کا کہنا ہے کہ اب غزہ کی صورتحال فوجی تصادم سے سیاسی کشمکش میں تبدیل ہو رہی ہے، جہاں ہر فریق جنگ کے بعد کے دنوں کے لیے اپنا ایجنڈا آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔عفیفہ کے مطابق، سب سے زیادہ ممکنہ منظرنامہ یہی ہے کہ جنگ بندی وقتی اور غیر مستحکم حالت میں برقرار رہے گی۔
اسرائیل اس دوران زمینی حقائق کو اپنے حق میں تبدیل کرتا رہے گا، جبکہ امریکہ انسانی امداد کو محدود رکھے گا تاکہ غزہ میں بحران برقرار رہے اور فلسطینی صفوں میں اختلاف اور دباؤ پیدا ہو۔
اس منظرنامے کے تحت، امریکہ کی کوشش ہوگی کہ نوارِ غزہ میں عارضی انتظامی تقسیم نافذ کرے  یعنی محفوظ علاقے قائم کیے جائیں جنہیں عرب ممالک اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں رکھا جائے۔یہ انتظام شہری و سلامتی معاملات کے لیے وقتی طور پر ہوگا، مگر سیاسی حل یا غیر مسلح کرنے کی شرط کے بغیر۔
عفیفہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ فارمولا نافذ ہوا تو اس سے اسرائیل کا غیر اعلانیہ کنٹرول غزہ پر برقرار رہے گا اور مصر اور فلسطینی اتھارٹی کا کردار کمزور ہو جائے گا۔
عفیفہ کے مطابق، تیسرا اور سب سے امید افزا منظرنامہ یہ ہے کہ قطر، مصر اور ترکی جیسے ثالث ممالک اسرائیل پر دباؤ ڈالنے میں کامیاب ہو جائیں تاکہ وہ غزہ سے مکمل انخلا کرے اور ایک فلسطینی سیاسی مفاہمتی عمل شروع ہو۔اس صورت میں، غزہ کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی اتھارٹی کی تدریجی واپسی اور اندرونی اتحاد کو فروغ مل سکتا ہے۔
تاہم، عفیفہ نے کہا کہ اس منظرنامے کے حقیقت بننے کے امکانات کم ہیں، کیونکہ اسرائیل اور بعض مغربی طاقتیں فلسطینی یکجہتی سے گریزاں ہیں۔

مشہور خبریں۔

ہفتہ افغانستان سے سویلین انخلاء آپریشن کا آخری دن ہے: برطانیہ

?️ 29 اگست 2021سچ خبریں:برطانوی فوج ایسےوقت میں افغانستان سے عام شہریوں کے انخلاء کے

ہیومن رائٹس واچ کی صیہونی حکومت کے جابرانہ اقدامات پر تنقید

?️ 15 دسمبر 2021سچ خبریں:  ہیومن رائٹس واچ نے فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کے

اسرائیل ایک عظیم سیاسی قتل کے منتظر

?️ 26 فروری 2023سچ خبریں:لندن سے شائع ہونے والے اخبار رای الیوم میں ایک نوٹ

متحدہ عرب امارات میں مکمل طور پر یہودی محلہ آباد ہوگا

?️ 16 اپریل 2022سچ خبریں:  یو اے ای میں یہودی کونسل خاخام نے اعلان کیا

آرمی چیف، ڈی جی ISI کے ساتھ وزیر اعظم کی ملاقات

?️ 4 مارچ 2021اسلام آباد{سچ خبریں}  وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید

پیوٹن اور ٹرمپ کی ملاقات کے بارے میں کرملین کا اظہار خیال 

?️ 5 مئی 2025 سچ خبریں:کرملین کے ترجمان دیمتری پسکوف نے ولادیمیر پیوٹن اور ڈونلڈ

’تحریک لبیک پاکستان دہشتگردی میں ملوث نہیں‘ الیکشن کمیشن کا سپریم کورٹ میں جواب

?️ 27 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ میں یکم نومبر کو 2017 کے

ایران کے خلاف تل ابیب کا نیا اور عجیب و غریب نفسیاتی آپریشن

?️ 26 اپریل 2022سچ خبریں:  پہلی بار اسرائیلی حکومت کے فوجی نگران نے ایک عبرانی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے