غزہ میں تل ابیب کو بھاری شکست؛ حماس دوبارہ اقتدار میں

غزہ

?️

سچ خبریں: برطانوی اخبار فائننشل ٹائمز نے ایک مضمون میں فلسطینی مزاحمت کی جانب سے صہیونی ریژیم کی فوج کے خلاف حالیہ گھات لڑائیوں کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا ہے کہ جب حماس کے مجاہدین کی گھات لڑائی کے نتیجے میں اس مہینے غزہ میں 5 صہیونی فوجی ہلاک اور 14 دیگر زخمی ہوئے، تو صہیونی ریژیم کی عوامی رائے نہ صرف ہلاکتوں کی تعداد بلکہ اس حملے کے مقام سے بھی شاکی ہوئی۔
شمالی غزہ کا شہر بیت حانون، جو 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد صہیونی فوج کے غزہ پر پہلے حملے کے راستے میں تھا، اب اسرائیل کے فوجی بفر زون کے اندر واقع ہے۔ یہ شہر صہیونی ریژیم کے چار حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔
صہیونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے حامی اصرار کرتے ہیں کہ صرف فوجی طاقت ہی حماس کے پاس موجود 50 باقی قیدیوں کو رہا کروا سکتی ہے اور فلسطینی مزاحمت کو ختم کر سکتی ہے۔ تاہم، 21 ماہ گزرنے کے بعد بھی ان میں سے کوئی بھی ہدف مکمل طور پر حاصل نہیں ہوا۔ غزہ کا بیشتر حصہ تباہ ہو چکا ہے، اور تقریباً 60 ہزار فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد غیر فوجیوں کے نقصانات کی وجہ سے صہیونی ریژیم کے خلاف غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔
نیتن یاہو کے مخالفین کا ماننا ہے کہ جنگ جاری رکھنے پر ان کا اصرار ان کے اتحاد کو برقرار رکھنے کا ایک سیاسی پردہ ہے، جبکہ فوج غزہ کے دلدل میں پھنسی ہوئی ہے۔ صہیونی فوج کے سابق انٹلیجنس افسر مائیکل ملسٹین کا کہنا ہے کہ یہ ایک فرسودہ جنگ ہے جس کا کوئی واضح مقصد یا اسٹریٹجک مطالبہ نہیں، جیسے دلدل میں چلنا۔
برطانوی اخبار کے مطابق، حالیہ عرصے میں صہیونی ریژیم کے نقصانات میں اضافہ ہوا ہے، جہاں جون سے اب تک غزہ میں 35 صہیونی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد گزشتہ مارچ میں نیتن یاہو کی جانب سے مختصر جنگ بندی توڑنے کے بعد کے تین مہینوں میں صرف 11 فوجی تھی۔ ملسٹین کا کہنا ہے کہ حماس اب بھی موجود ہے اور سرگرم عمل ہے۔ یہ گروپ اب بھی غزہ میں حکمران قوت ہے، اور اس کی جگہ لینے کے لیے کوئی متبادل نہیں ملا۔ مارچ کے بعد سے کوئی بھی صہیونی قیدی زندہ واپس نہیں آیا۔
رائے شماریوں سے پتہ چلتا ہے کہ اکثر صہیونیوں کی اکثریت ایسے معاہدے کی حمایت کرتی ہے جو غزہ میں صہیونی قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنائے، چاہے اس کا مطلب اس ریژیم کی تاریخ کی طویل ترین جنگ کا خاتمہ ہی کیوں نہ ہو۔ دوسری جانب، قطر میں 60 روزہ جنگ بندی کے نئے معاہدے پر مذاکرات کے جام ہونے کی وجہ سے صہیونی فوج نے غزہ کے مرکز میں واقع شہر دیر البلح پر بڑے پیمانے پر زمینی حملہ شروع کر دیا ہے۔
فائننشل ٹائمز نے زور دیا ہے کہ حماس کی تحریک ہزاروں نئے نوجوان مجاہدین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ صہیونی اور امریکی انٹلیجنس کے اندازوں کے مطابق، یہ تحریک اب بھی صہیونی کنٹرول سے باہر کے علاقوں میں مؤثر اندرونی کنٹرول برقرار رکھے ہوئے ہے۔ صہیونی فوج روزانہ مسلسل فضائی حملے کر رہی ہے، جن کا دعویٰ ہے کہ وہ حماس کے مجاہدین کو نشانہ بنا رہی ہے، لیکن ان کارروائیوں میں تقریباً روزانہ درجنوں شہری ہلاک ہو رہے ہیں۔ صہیونی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے گزشتہ ہفتے بیت حانون میں صہیونی فوجیوں سے کہا کہ اگر کوئی معاہدہ نہ ہوا تو فوج کا حکم فوجی کارروائیوں کو تیز اور زیادہ سے زیادہ وسیع کرنا ہوگا۔
اخبار نے صہیونی فوج اور نیتن یاہو کی کابینہ کے درمیان صہیونی ریژیم کے اگلے اقدامات پر اختلافات کو گہرا ہوتے دیکھتے ہوئے اضافہ کیا کہ زامیر اور صہیونی فوج کی اعلیٰ کمان جنگ بندی کے معاہدے کی حمایت کرتی ہے تاکہ کم از کم آدھے باقی ماندہ قیدیوں کو واپس لایا جا سکے۔ تاہم، جنگ کے حامیوں کے لیے حماس کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے مزید فوجی کارروائیوں کی ضرورت ہے۔ نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنگ صرف اس صورت میں ختم کریں گے جب تمام صہیونی قیدی واپس آجائیں، حماس کو غیرمسلح کر دیا جائے اور غزہ صہیونی ریژیم کے لیے خطرہ نہ بنے۔ نیتن یاہو کی کابینہ کے اندرونی نقاد جیسے ملسٹین خبردار کرتے ہیں کہ غزہ صہیونی ریژیم کے وہموں کا دارالحکومت بن چکا ہے، کیونکہ تل ابیب کے حکام عوامی رائے کے لیے فرضی کہانیاں گھڑ رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

امریکی سینیٹر کا ٹوئٹر میں سعودی عرب کے شئر کی تحقیقات کا مطالبہ

?️ 1 نومبر 2022سچ خبریں:امریکی ڈیموکریٹک سینیٹر نے ٹویٹر پر سعودی عرب کے شئر کی

حکومت کا پاک بھارت جنگ اور حالیہ صورتحال پرآئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

?️ 12 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت کا پاک بھارت جنگ اور حالیہ صورتحال

عثمان بزدارکی جانب سے ایک لاکھ نوکریوں کا اعلان ٹاپ ٹرینڈبن گیا

?️ 6 نومبر 2021لاہور (سچ خبریں) وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کی جانب سے  ایک لاکھ

پی ٹی آئی مذاکرات پر آمادہ ہوتو عمران خان کی رہائی بڑی بات نہیں،رانا ثناءاللہ

?️ 22 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماءرانا ثناءاللہ کا کہنا

امریکہ میں فلسطین کے حامیوں نے کرسمس کی تقریبات میں خلل ڈالا

?️ 26 دسمبر 2023سچ خبریں:نیو یارک شہر میں فلسطین کے حامیوں کی جانب سے زبردست

اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں 2 فیصد کمی کا اعلان

?️ 16 دسمبر 2024 کراچی: (سچ خبریں) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بڑا فیصلہ کرتے

جولانی فورسز کا سویداء میں دوبارہ داخلہ: افواہ یا حقیقت؟

?️ 18 جولائی 2025سچ خبریں: نورالدین البابا، جولانی حکومت کے وزارت داخلہ کے ترجمان، نے

چین بہتر ہے یا امریکہ ؟

?️ 4 اگست 2023سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے غیر ملکی میڈیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے