سچ خبریں:اقوام متحدہ میں قطر کے نمائندے نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران غزہ کی پٹی کے بارے میں کہا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کا تسلسل خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرناک تناؤ سمجھا جاتا ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ قطر تشدد کے چکر کو ختم کرنے کے لیے تعاون کی اہمیت پر زور دیتا ہے، انہوں نے وضاحت کی کہ قطر تمام فریقوں کے ساتھ رابطے کے راستے کھلے رکھتا ہے۔
قطری سفارت کار نے کہا کہ ہم اسرائیل کے آج کے بیان میں قطر کی طرف سے فراہم کی جانے والی انسانی امداد کو سیاسی بنانے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں، قطری سفارت کار نے کہا کہ دوحہ غزہ کی پٹی میں ہنگامی امداد بھیجنے کے لیے بے چین ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ سلامتی کونسل غزہ کی پیش رفت پر کوئی قرارداد منظور نہیں کر سکی۔ تاریک ترین اور خطرناک ترین حالات میں بھی امن ممکن ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ میں روس اور عرب گروپ نے سلامتی کونسل میں قراردادوں کا مسودہ تقسیم کیا تھا جس میں غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا لیکن مغرب کی رکاوٹوں کی وجہ سے یہ قراردادیں منظور نہیں کی گئیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جامع جارحیت کے متاثرین کی تعداد 55000 سے زائد شہداء اور 15000 سے زائد زخمی ہو چکی ہے۔