سچ خبریں: افغانستان کے لیے امریکہ کے سابق خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے پاکستانی حکام کو پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو رہا کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
انہوں نے ایکس چینل پر لکھا کہ عمران خان کی رہائی پاکستان میں مفاہمت پیدا کرنے اور اس ملک کے استحکام میں کردار ادا کرنے کے لیے پہلا ضروری قدم ہو سکتا ہے۔
عوامی تحفظات کا ذکر کرتے ہوئے خلیل زاد نے کہا کہ لاکھوں پاکستانیوں کا ماننا ہے کہ عمران خان بے بنیاد الزامات میں جیل میں ہیں۔
افغانستان کے امن کے امور میں امریکہ کے سابق نمائندے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس وقت غیر مستحکم سیاسی صورتحال کی وجہ سے غیر ملکی اور پاکستانی سرمایہ کاروں کی اس ملک میں سرمایہ کاری کی خواہش کم ہوئی ہے۔
سابق امریکی اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ عمران خان کی رہائی سے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں بھی مدد مل سکتی ہے، خاص طور پر اگر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ہفتے الیکشن جیت جاتے ہیں۔
خلیل زاد کا خیال ہے کہ یہ کارروائی دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے لیے ایک مثبت ماحول کی تشکیل کا باعث بن سکتی ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے پہلے ایک بیان میں کہا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بارے میں زلمے خلیل زاد کے انتباہی الفاظ کی چیلنجز سے نمٹنے کی ضرورت نہیں ہے۔