سچ خبریں:عراقی سکیورٹی کے ایک ماہر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ عراق میں اپنی نئی حرکتوں سے الحشد الشعبی کو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔
بغداد الیوم کی رپورٹ کے مطابق عراقی سکیورٹی کے ماہر علی الوائلی نے الحشد الشعبی مزاحمتی گروپ کے خلاف امریکی سازش کے بارے میں بات کی، رپورٹ کے مطابق ، عراقی سکیورٹی کے ماہر نے اس سلسلے میں کہاکہ امریکہ عراق میں اپنی نئی نقل و حرکت کے ساتھ الحشد الشعبی کو نشانہ بنانا چاہتا ہے، ایسا لگتا ہے کہ امریکی اب الحشد الشعبی کے خلاف ایک نئی سازش کی تیاری کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الحشد الشعبی پر حملہ کرنے میں امریکیوں کا بنیادی مقصد عراقی سرزمین میں داعش کے داخلے کو یقینی بنانا ہے نیز امریکی عراقی سرزمین پر اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں،یادرہے کہ اس سے قبل بھی الحشد الشعبی کے سربراہ ، فلاح الفیاض نے کہا تھاکہ الحشد الشعبی عراق کی ایک اہم فوجی شاخ ہے، یہ تنظیم عراقی مسلح افواج سے وابستہ ایک فوجی ادارہ ہے جو جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کی سربراہی میں کام کرتا ہے۔
الفیاض نے مزید واضح کیاکہ الحشد الشعبی کے وجود میں آنے کی اصلی وجہ عراقی قوم ہے،انہوں نے پہلے بھی کہا تھا کہ مستقبل میں یہی تنظیم عراق کی قومی خودمختاری کی حمایت کی ضمانت دے گی لہذا تمام عراقیوں کو اس تنظیم کا تحفظ کرنا چاہئے۔
الحشد الشعبی کے سربراہ نے اپنے ریمارکس کو جاری رکھتے ہوئے کہاکہ الحشد الشعبی کا موجودہ مقام خون اور جہاد کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے، لہذا سب ایک ہونا چاہئے تاکہ اس کی پوزیشن کو نقصان نہ پہنچے،واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے عراقی ماہر احمد عبد السادہ نے زور دے کر کہاکہ کچھ لوگ الحشد الشعبی کو کمزور کرنے کے درپے ہیں جبکہ موجودہ وقت میں اس عوامی تنظیم کو کمزور کرنے کا بنیادی مقصد عراق میں داعش کو مضبوط بنانا ہے۔