سچ خبریں: بغداد میں 10 اکتوبر ۲۰۲۱ کو شیڈول عراق کے ابتدائی پارلیمانی انتخابات میں ہیکرز اور الیکٹرانک بیلٹ گنتی کے نظام میں ان کی ممکنہ شمولیت ایک سنگین تشویش بنی ہوئی ہے۔
کچھ ہیکرز کی عراق میں ووٹوں کے نتائج کو پانچ منٹ سے بھی کم وقت میں جانچنے کی طاقت نے متعدد عراقی ماہرین کو الیکٹرانک نتائج میں ردوبدل کے امکان کے بارے میں تشویش کا اظہار کرنے پر اکسایا ہے۔
ایک سیاسی شخصیت ایاد السماوی نے سابق وزیراعظم ایاد علاوی اور الوطانیہ گروپ کے سربراہ کے حالیہ میڈیا بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ہیکرز اب بھی کچھ سیاسی دھاروں کے حق میں عراقی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کر سکتے ہیں۔
ایک سیاسی شخصیت ایاد السماوی نے سابق وزیراعظم ایاد علاوی اور الوطانیہ گروپ کے سربراہ کے حالیہ میڈیا بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ہیکرز اب بھی کچھ سیاسی دھاروں کے حق میں عراقی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کر سکتے ہیں۔
ایاد العلوی نے ایک عراقی میڈیا آؤٹ لیٹ کو بتایا 2018 میں مصطفی الکاظمی عراق کے موجودہ وزیر اعظم میرے پاس آئے جب وہ عراقی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ تھے اور واضح طور پر کہا کہ وہ ہیکرز میں سے ایک کو اپنے ساتھ عراق کے قومی سلامتی کونسل لے گئےاور تمام عہدیداروں کے سامنے وہ 4 منٹ اور چند سیکنڈ میں الیکٹرانک ووٹ گنتی کے نظام میں داخل ہوا اور نتائج کو اپنی پسند کے مطابق تبدیل کرنے میں کامیاب رہا۔
السماوی نے علاوی کے حوالے سے کہا کہ عراقی سیاسی دھاروں میں سے ایک کو اب بھی امید ہے الکاظمی کے ساتھ عراقی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں آنے والا ہیکر انتخابی نتائج کو اس کے حق میں بدل سکتا ہے اور وزیر اعظم کا عہدہ تبدیل کر سکتا ہے۔