سچ خبریں: عراق کے سابق وزیر اعظم ایاد علاوی نے عراق میں امریکی مداخلت کے بارے میں نئی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکیوں نے عراقی آئین کے مسودے میں بھی مداخلت کی تھی۔
وزیر اعظم کے طور پر اپنے دور میں امریکی فریق نے مطالبہ کیا کہ آئین کو فوری طور پر تیار کیا جائے اور سیاسی گروہوں کو مجبور کیا کہ وہ قانونی طور پر پیشہ ورانہ طریقے سے اس کا مسودہ تیار کریں ۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عراقی آئین کی تیاری صرف دو ماہ کی مدت میں کی گئی ہے، مزید کہا کہ عراقی آئین میں بہت سی غلطیاں ہیں اور مسودہ تیار کرنے کے بعد اس کے تین ورژن ہیں جن کی شقوں میں اختلاف ہے۔
دریں اثناء علاوی نے ستمبر 2012 میں یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ نے عراق کو تباہ کرنے کے لیے بین الاقوامی اتحاد میں فرانس اور برطانیہ کے تعاون سے عراق کے خلاف سازش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عراق کی صورتحال بہت مشکل ہے اور اسے قبل از وقت اور غیر معینہ مدت کے پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا کچھ بین الاقوامی جماعتیں گزشتہ 17 سالوں سے ملک کو کسی بھی طرح سے تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
علاوی جو صدام حسین کے زوال کے بعد پہلے وزیر اعظم تھےنے کہا کہ امریکہ فرانس اور برطانیہ کے تعاون سے عراق کو تباہ کرنے کی سازش کر رہا ہے اور ترکی مسلح افواج کی حمایت کر کے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔