سچ خبریں:عراقی الحشد الشعبی سے وابستہ ذرائع نے عراق کے صوبہ دیالی میں کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے آپریشن کے دوران موت کے ٹنل کی دریافت اور تباہی کی اطلاع دی۔
بغداد الیوم کی رپورٹ کے مطابق عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے ترجمان یحییٰ رسول نے بتایا کہ انبار آپریشنز کمانڈ نے تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے بعد صوبے میں داعش کے باقی ماندہ 34 بموں کو تباہ کر دیا اور دو دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔
عراقی الحشد الشعبی کے کمانڈروں میں سے ایک محمد التمیمی نے دیالی میں داعش کے ٹھکانے کی دریافت اور تباہی کا اعلان کیا کہ الحشد الشعبی فورسز نے بعقوبہ سے 60 کلومیٹردور شمال مشرق میں واقع السعدیہ علاقے میں شرف گارڈن میں داخل ہو کر تین گھنٹے طویل سرچ آپریشن کے دوران گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد پر مشتمل داعش کا ایک اہم ٹھکانہ دریافت کیا ،التمیمی نے مزید کہاکہ یہ ٹھکانہ حمرین شہروں میں داعش کے خلیوں کو لیس کر رہا تھا۔
واضح رہے کہ یہ گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد خفیہ ٹھکانوں کو ڈھونڈتے ہوئےدریافت کیا گیا،انہوں نے کہاکہ الحشد الشعبی کو موصول ہونے کی معلومات نے گذشتہ مہینوں کے دوران السعدیہ سمیت حمرین شہروں میں داعش کے خفیہ ٹھکانوں کی دریافت اور تباہی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ الحشد الشعبی فورسز نے ٹھکانے کے ارد گرد کے علاقے میں وسیع پیمانے پر تلاشی بھی لی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی بم یا بارودی سرنگیں موجود نہیں ہیں،ادھرشامی پارلیمنٹ کے ایک رکن علی السطوف نے کہا کہ کہ امریکی شامی عراقی سرحد پر قابض ہیں جہاں سے وہ اپنی افواج کی مدد سے شام سے عراق میں دہشت گردوں کی دراندازی کو آسان بنا رہے ہیں جبکہ داعش کے درجنوں ارکان امریکہ کے زیر کنٹرول جیلوں اور کیمپوں میں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فوج کئی دہائیوں سے شام میں داخل ہو چکی ہےجس کی نتیجہ میں اس ملک میں امریکی موجودگی کی وجہ سے عراق اور شام دونوں ممالک کو خطرہ لاحق ہے۔