🗓️
سچ خبریں:دسمبر 2023 کے آخر میں جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی قانون کے میدان میں ایک ایسا اقدام کیا جس سے صیہونیوں اور اس کے تمام اتحادیوں بالخصوص امریکہ کو شدید غصہ آیا۔
بین الاقوامی عدالت انصاف میں پیش کیا جانے والا یہ اقدام صیہونیوں کے لیے اس قدر چونکا دینے والا تھا کہ اس بین الاقوامی قانونی ادارے میں پیش ہوتے ہی اس نے ردعمل کا اظہار کیا۔ دوسری جانب اس کارروائی کی تاثیر کی حد تک فلسطین کے حامیوں میں بھی جوش پیدا ہوا اور فلسطین دوست ممالک کے ایک گروپ نے جنوبی افریقہ میں شمولیت اختیار کی اور اس کارروائی کی حمایت کا اعلان کیا۔
جنوبی افریقہ کے ایکشن پر ایک نظر
سب سے پہلے یہ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے نسل کشی کنونشن کی عدم پاسداری پر صیہونی حکومت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں شکایت دائر کی تھی۔ صیہونی حکومت 1948 میں اس کنونشن کی رکن بنی۔ الاقصیٰ طوفانی جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے جنوبی افریقہ نے صیہونی حکومت کو اس کنونشن کی خلاف ورزی کرنے والا قرار دیتے ہوئے درج ذیل دو قانونی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
سب سے پہلے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے بند کرنے کی درخواست یا جنگ بندی کی درخواست جو کہ نسل کشی کی ایک مثال ہے جس کا جنوبی افریقہ نے حوالہ دیا۔ اگر اس اقدام کو عدالت کی طرف سے منظوری مل جاتی ہے تو اس پر کچھ ہی دنوں میں عمل درآمد ہو جائے گا اور عدالت صیہونی حکومت سے اپنے اقدامات سے باز رہنے کو کہے گی۔
دوسرا، صیہونی حکومت کی نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کرنے والے کے طور پر مذمت کرنے کی درخواست، جس کی تحقیقات میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ لیکن اس کے بعد صیہونی حکومت کو بہت سی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس دفعہ میں اہم نکتہ یہ ہے کہ اگر اس دفعہ میں صیہونی حکومت کی مذمت کی جاتی ہے اور جاری کردہ احکامات کی تعمیل نہیں کی جاتی ہے تو اسے سرکاری طور پر بین الاقوامی سطح پر تنہائی اور بین الاقوامی فورمز سے بے دخلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عدالتی اجلاس
عدالتی اجلاس جمعرات اور جمعہ 21 اور 22 جنوری کو ہوا۔ پہلے دن جنوبی افریقہ اس ملک کے وزیر انصاف رونالڈ لامولا کی سربراہی میں ججوں اور وکلاء کا ایک وفد لے کر آیا اور مذکورہ دستاویزات پیش کرکے صیہونی حکومت کے خلاف اپنی درخواست پیش کی۔
دوسرے دن صیہونی حکومت نے میلکم شا کی سربراہی میں پینل میں اپنا دفاع پیش کیا۔ صیہونیوں نے دعویٰ کیا کہ جنوبی افریقہ کے حماس کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ انہوں نے ایک مضحکہ خیز دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ حملے سے قبل وہ علاقوں کے مکینوں کو آڈیو وارننگز اور اعلانات سے آگاہ کرتے ہیں۔ اس دوران صہیونی ان علاقوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں جنہیں انہوں نے پہلے محفوظ کراسنگ اور انسانی راستے قرار دیا تھا۔
مشہور خبریں۔
رمشا خان اور خوشحال خان نے بروقت معاوضہ نہ ملنے پر خاموشی توڑ دی۔
🗓️ 4 دسمبر 2024کراچی: (سچ خبریں)مقبول اداکارہ رمشا خان اور خوشحال خان نے شوبز انڈسٹری
دسمبر
امریکہ نے مسجد اقصیٰ کی تاریخی حیثیت کو برقرار رکھنے پر زور دیا
🗓️ 16 اپریل 2022سچ خبریں: جمعہ کو مسجد الاقصی میں غاصب صہیونیوں اور فلسطینیوں کے
اپریل
مقاومتی میزائلوں کے خوف سے صہیونی فوج تیار
🗓️ 24 اپریل 2022سچ خبریں: مقبوضہ بیت المقدس کے قریب 1400 فوجیوں کی تعیناتی کے
اپریل
باجوڑ: دھماکے میں ایف سی اور پولیس کے 4 اہلکار شہید
🗓️ 21 اکتوبر 2021خیبرپختونخوا(سچ خبریں)خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں ریموٹ کنٹرول دھماکے میں
اکتوبر
غزہ جنگ کی صورتحال
🗓️ 12 دسمبر 2023سچ خبریں: 18,000 سے زائد فلسطینیوں کا قتل، جن میں 70 فیصد
دسمبر
صیہونی آبادکاروں کی ایک بار پھر مسجد الاقصی پر یلغار
🗓️ 27 جون 2021سچ خبریں:صیہونی آباد کاروں نے آج اتوار کو صیہونی حکومت کی فوج
جون
امیر عبداللہیان آنکارا روانہ ہو ئے
🗓️ 27 جون 2022سچ خبریں: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان
جون
قومی ایئرلائن نے اہم کامیابی حاصل کر لی
🗓️ 7 نومبر 2021کراچی(سچ خبریں) قومی ایئرلائن(پی آئی اے) نے اہم سنگ میل عبور کرتے
نومبر