سچ خبریں:ایران کے روحانی پیشوا اور اسلامی انقلاب کے سربراہ آیت اللہ خامنہ ای نے تاجکستان کے صدر اور ان کے ہمراہ ایران آنے والے وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ دشمن کی پابندیوں کو ناکام بنانے کے لیے ملکی صلاحیتوں اور ظرفیتوں کو استعمال کرنا لازمی ہے۔
تاجیکستان کے صدرامام علی رحمان اور اس کے ہمراہ وفد نے پیر کے روز سہ پہر کو رہبر انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی، اس ملاقات میں رہبر انقلاب نے کہا کہ دشمن کی پابندیوں کے ہتھیار کو ناکام اور غیر مؤثر بنانے کے لئے اندرونی ظرفیتوں اور توانائیوں پر توجہ مبذول کرنا ضروری ہے۔
رہبر انقلاب نے ایران اور تاجیکستان کے دینی، تاریخی اور ثقافتی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فارسی زبان اور باہمی مشترکات نے دونوں ممالک کو برادر ممالک کی طرح منسلک کر رکھا ہے، رہبر انقلاب نے تاجیکستان میں فارسی زبان کے فروغ کے سلسلے میں تاجیکستان کے صدر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر جناب رئیسی کا تاجیکستان کا پہلا غیر ملکی دورہ اس بات کا مظہر ہے کہ ایران تاجیکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے ، تاہم دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ میں ابھی کافی فاصلہ باقی ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے ایران کی سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خاطر خواہ پیشرفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے پابندیوں کے باوجود مختلف شعبوں میں شاندار پیشرفت کی ہے اور ہم اپنی اندرونی توانائیوں سے استفادہ کرتے ہوئے دشمن کی پابندیوں کو غیر مؤثر اور ناکام بناسکتے ہیں۔
رہبر انقلاب نے افغانستان کی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے بارے میں ایران اور تاجیکستان کی تشویش یکساں اور مشترک ہے جبکہ افغانستان میں دہشت گرد اور تکفیری گروہوں کے فروغ کے بارے میں دونوں ممالک کو تشویش لاحق ہے لہذا افغان حکام کو جامع اور ہمہ گیر حکومت کی تشکیل پر توجہ مبذول کرنی چاہیے۔