عالمی شخصیات کا مروان برغوثی کی اسرائیلی حکومت کی حراست سے رہائی کا مطالبہ 

مطالبہ 

?️

سچ خبریں: دی ELDERS گروپ کے رہنماؤں، جس کی بنیاد 2007 میں جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا نے دنیا بھر میں امن کی حمایت کے لیے رکھی تھی، نے ایک بیان میں صہیونی ریجنڈیم کے ہاتھوں مروان البرغوثی اور دیگر فلسطینی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی اور ان پر تشدد کی مذمت کی ہے۔
اس گروپ کے بین الاقوامی شخصیات پر مشتمل رہنماؤں نے زور دیا کہ ان میں سے بہت سے افراد کو خودسری کی بنیاد پر حراست میں رکھا گیا ہے۔
اس گروپ، جس کی موجودہ صدارت کولمبیا کے سابق صدر اور نوبل امن انعام یافتہ جوآن مانوئل سینٹوس کر رہے ہیں، نے اسرائیلی حکام پر زور دیا کہ وہ قیدیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کریں۔
دی ELDERS کے رہنماؤں نے کہا کہ بہت سے فلسطینی البرغوثی کو اپنا "منڈیلا” سمجھتے ہیں اور اسرائیل کے بہت سے سیاسی اور سلامتی اہلکار بھی مروان البرغوثی کی رہائی پر اعتراض نہیں رکھتے۔
گروپ کا کہنا تھا کہ صرف فلسطینی قوم کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی قیادت خود منتخب کرے، اور ہم صدر محمود عباس کے اس عہد کی تعریف کرتے ہیں کہ وہ اگلے ایک سال کے اندر بین الاقوامی نگرانی میں آزاد اور منصفانہ انتخابات کروائیں گے۔
اپنے بیان کے اختتام پر، دی ELDERS کے رہنماؤں نے اسرائیلی ریجنڈیم کے غزہ پر حالیہ حملوں، جنہیں انہوں نے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا، کی مذمت کرتے ہوئے اس بات کا مطالبہ کیا کہ اسرائیل پر غزہ میں انسان دواد امداد کی ترسیل کی اجازت دینے کے لیے دباؤ بڑھایا جائے، خاص طور پر اس خطے کی المناک انسانی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے۔
مروان البرغوثی تحریک فتح کے ایک ممتاز رہنما اور فلسطینی قانون ساز کونسل کے سابق رکن ہیں، جنہیں 2002 میں صہیونی ریجنڈیم نے گرفتار کیا تھا اور انہیں پانچ عمر قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ ان پر کتیئب شہداء الاقصیٰ کی قیادت کرنے اور دوسری انتفاضہ کے دوران حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں جنگ بندی قائم کرنے اور فلسطینی مزاحمت اور صہیونی ریجنڈیم کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی بات چیت کے دوران، گزشتہ ماہ اخبار یدیعوت احرونوت نے چھ ممتاز فلسطینی کمانڈروں کی ایک فہرست شائع کی تھی جنہیں اسرائیلی ریجنڈیم قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا کرنے سے انکار کر چکا ہے۔
اخبار کے مطابق، مذکورہ افراد، جن میں سے کچھ فلسطینی مزاحمت کی علامتی شخصیات ہیں، اسرائیلی جیلوں میں سخت عمر قید کی سزاؤں کے تحت ہیں اور تل ابیب کسی بھی قسم کے سودے میں انہیں سرخ لکیر سمجھتا ہے۔
ان میں سے چار افراد کی رہائی حماس کی جانب سے ایک اہم مطالبہ رہی ہے، لیکن صہیونی ریجنڈیم نے ویٹو لگا کر ان کی رہائی سے انکار کر دیا ہے۔
صہیونی ریجنڈیم کے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گیر نے گزشتہ اگست میں جیل میں البرغوثی کے کمرے میں داخل ہو کر انہیں دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ میں اسرائیلیوں کے خلاف کھڑے ہونے والے ہر شخص کو ختم کر دوں گا۔

مشہور خبریں۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں تقریب، خصوصی گارڈ آف آنر پیش

?️ 21 مئی 2025راولپنڈی (سچ خبریں) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں یادگار

نائیجیریا میں مسلح دہشتگردوں کے ہاتھوں140 عام شہریوں کا قتل عام

?️ 10 جنوری 2022سچ خبریں:شمالی نائیجیریا میں مسلح دہشتگردوں نےمتعدد گاؤں پر حملے کرکے ایک

یحییٰ سنوار کا بھائی غزہ میں شہید

?️ 18 مئی 2025سچ خبریں: فلسطینی ذرائع نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے

شام میں امریکی فوج کے حملے میرے حکم پر ہوئے:بائیڈن

?️ 26 اگست 2022سچ خبریں:امریکہ کے صدر نے اس ملک کی کانگریس سے خطاب کرتے

غزہ میں جنگ بندی کے امریکی منصوبے کی تفصیلات

?️ 5 ستمبر 2024سچ خبریں: غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر ہونے والے بے

پاک-بھارت تعلقات سے پہلے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر

?️ 20 اپریل 2021(سچ خبریں)   آج کل پاکستان اور بھارت کے مابین تعلقات بحال کرنے

ایران کے ساتھ سرحدی معاہدے کے ثمرات جلد دکھائی دیں گے، آرمی چیف

?️ 17 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے