سچ خبریں:طالبان کی جانب سے نئی حکومت بنانے کی کوشش نے اس حکومت کی اہم ترین شخصیات کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے۔
سابق افغان حکومت کے زوال اور طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد میڈیا میں طالبان حکومت کے ارکان اور اہم شخصیات کے بارے میں قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں، سکائی نیوز نے رپورٹ دی ہے کہ طالبان کے بعض ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریک کے بانیوں میں سے ملا عبدالغنی برادر جلد ہی افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت کی سربراہی کا عہدہ سنبھال لیں گے۔
دریں اثنا طالبان حکومت کے نئے رہنما ملک کو چلانے کے لیے ایک ٹیم بنانے کے اپنے منصوبے کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ طالبان کے ایک ذریعے نے بتایا کہ ہیبت اللہ اخوندزادہ نئی حکومت میں اہم کردار ادا کریں گے ، جو مذہبی امور اور اسلامی قانون پر مبنی حکمرانی پر توجہ مرکوز کریں گے۔
اخوندزادہ ، جو قانون کے استاد ہیں ، عوام کی نظروں سےپوشیدہ تھے اور 2016 میں امریکی ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد طالبان تحریک کی کمان سنبھالی، اقوام متحدہ کے مطابق ، اخوندزادہ 1996 سے 2001 تک طالبان کی عدلیہ کے سربراہ رہے ہیں۔
مشہور خبریں۔
حماس کا صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے منصوبے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ
دسمبر
غزہ پر نہ رکنے والی صیہونی بمباری؛ کئی فلسطینی بچے شہید
اکتوبر
امریکہ میں تیار کردہ چنوک-47 ہیلی کاپٹر مصر روانہ
مئی
بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت، فاروق عبداللہ نے اہم بیان جاری کردیا
جون
معمر قذافی زندہ ہیں:لیبیا کے ایک افسر کا دعویٰ
دسمبر
حکومت کے پاس اتنی گنجائش نہیں کہ ایک سال میں 500 سے 600 ارب روپے دے
جون
ملک کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح میں اضافہ
جولائی
بجلی کا ونٹر پیکیج گھن چکر، عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
نومبر