سچ خبریں:اس ہفتے بھی ہمیشہ کی طرح صہیونی مقبوضہ فلسطینی شہروں بالخصوص تل ابیب اور حیفا کی سڑکوں پر نکل آئے۔
عبرانی چینل نے خبر دی ہے کہ آج شام تل ابیب اور حیفا میں ہزاروں صیہونیوں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف مظاہرہ کیا۔
یہ مسلسل چوتھا ہفتہ ہے کہ اسرائیلی آباد کاروں نے صہیونی کابینہ کے نئے منصوبے کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ یہ منصوبہ صیہونی حکومت کے عدالتی نظام میں نافذ کیا جائے گا۔
نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے اور صیہونی حکومت کی جماعتوں کے درمیان اختلافات میں اس وقت اضافہ ہوا جب بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں نئی تل ابیب کابینہ نے رواں ماہ کی 4 تاریخ کو اس حکومت کے عدالتی نظام میں اصلاحات کا منصوبہ پیش کیا۔ نیتن یاہ، جو کرپشن، رشوت ستانی اور امانت میں خیانت کے الزامات کے تحت برسوں سے مقدمے کی زد میں ہیں اس حکومت کے وزیر انصاف کی مدد سے اپنے مقدمے کو منسوخ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جسے وہ عدالتی فوجی اصلاحاتکہتے ہیں۔
اس منصوبے میں صیہونی حکومت کے عدالتی نظام کو کمزور کر کے اس حکومت کی کابینہ اور سیاسی جماعتوں کو یہ امکان حاصل ہو گا کہ وہ صیہونی حکومت کی عدالتوں میں ججوں کی سلیکشن کمیٹی کو پارٹی کے ارکان اور سیاست دانوں کی تقرری کے ذریعے کنٹرول کر سکیں اور ججوں کو انتخابات سے روکیں۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کی کابینہ کے عدالتی مشیر کے اختیارات بھی چھین لیے جائیں گے اسی طرح اس حکومت کی دیگر وزارتوں کے عدالتی مشیروں کے اختیارات بھی چھین لیے جائیں گے اور وزیر کو ہٹانے یا تعینات کرنے کا امکان ہوگا۔