سچ خبریں:ترک وزیر خارجہ کے سفارتی دورہ کے باوجود مقبوضہ فلسطین پہنچنے پر صرف ایک عام ملازم نے ان کا استقبال کیا۔
صہیونی صحافی ایڈی کوہن نے ٹویٹر پر تل ابیب میں ترک وزیر خارجہ میولوت چاووش اوغلو کی استقبالیہ تقریب کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے، یہاں تک کہ ایک توہین ہے، واضح رہے کہ ترک وزیر خارجہ جب اسرائیل پہنچے تو ایک عام ملازم نے ان کا استقبال کیا۔
یاد رہے کہ ترکی تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے تیزی لا رہا ہے اور اسرائیل اس کے وزیر خارجہ کی توہین کر رہا ہے، واضح رہے کہ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے دورہ ترکی کے دوران انقرہ پہنچنے اس ملک کے صدر نے رجب طیب اردگان نے خود ان کا استقبال کیا۔
واضح رہے کہ ترکی اور صیہونی حکومت حالیہ ہفتوں میں تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں اور توانائی کے مسئلے کو دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کے ممکنہ علاقے کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے مارچ میں کہا تھا کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ توانائی کے تعاون کے بارے میں بہت پر امید” ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ یہ مسئلہ صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے ساتھ اٹھائیں گے، یاد رہے کہ ترکی اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات 2010 میں غزہ کی پٹی کے لیے امداد لے جانے والے ترک بحری بیڑے پر صیہونیوں کے حملے میں 10 ترک شہریوں کی ہلاکت کے بعد منقطع ہو گئے تھے۔