سچ خبریں:حماس کی پولیٹیکل بیورو کے سربراہ نے افریقی یونین کے سربراہ کو صہیونی حکومت کی رکنیت سے متعلق احتجاج کرتے ہوئے اپنے ایک پیغام میں کہاہے کہ یہ فیصلہ افریقی یونین کے اصولوں اور اقدار کے منافی ہے۔
فلسطین ٹوڈےکی رپورٹ کے مطابق حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کی پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ایک مبصر رکن کی حیثیت سے افریقی یونین میں صیہونی حکومت کی رکنیت کے حوالے سے اس یونین کے سربراہ موسی فاکی کو ایک احتجاجی پیغام بھیجا، رپورٹ کے مطابق اسماعیل ہنیہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم حماس کی تحریک میں ، فلسطینی عوام کے ساتھ مل کر ، اس یونین میں صہیونی قابض حکومت کی رکنیت آپ کے فیصلے کی خبر موصول ہونے پر حیرت زدہ اور رنجیدہ ہیں۔
ہنیہ نے مزیدکہا کہ افریقی یونین ایک پرانا ادارہ ہے جو اپنے اہداف کا تعین کرنے اور آزادی کے حصول کے لئے افریقی ممالک کے حقوق کو برقرار رکھے ہوئے ہے نیز صہیونی حکومت کی جارحیت اور دہشت گردی کے خلاف ہمیشہ فلسطینی عوام اور اس کے منصفانہ مقصد کا دفاع کرتا رہا ہے۔
انہوں نے افریقی یونین میں صیہونی حکومت کی رکنیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے یونین کے اصولوں اور اقدار کے منافی قرار دیا اور کہاکہ فلسطینی عوام اور اس قوم کے قومی و جائز حقوق کے لئے یہ ایک شدید دھچکا ہے،وہ بھی ایسے حالات میں جبکہ فلسطینی قوم صیہونیوں سےچھٹکارا حاصل کرنے کے لئے دنیا کی سب سے طویل اور خطرناک لڑائی لڑ رہی ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے افریقی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صہیونیوں بین الاقوامی حیثیت دینے کے بجائے فلسطین کے قومی اور جائز حقوق کی بحالی کے لئے ان پر دباؤ ڈالنے کے لئے سیاسی ، سفارتی اور قانونی شعبوں میں دوست ممالک اور بین الاقوامی نیز علاقائی اداروں کے ساتھ تعاون میں اضافہ کرے نیز غیر قانونی صیہونی بستیوں کی تعمیر کو روکنے اورصیہونیوں کے ہاتھوں فلسطینی اراضی پر قبضہ کرنے مذموم اقدام کو روکے۔
ہنیہ نے کہا کہ افریقی یونین نے فلسطینیوں کے حقوق کو نظر انداز کرتے ہوئے غاصب صیہونی کو اپنی یونین میں رکنیت دیتے ہوئے اسے قانونی حیثیت دی ہے۔