سچ خبریں:ٹوئٹر پر سرگرم اور سعودی خاندان کے راز فاش کرنے والے مشہور اکاؤنٹ مجتہد نےصیہونی رپورٹر کے مکہ میں داخل ہونے کے سلسلہ میں سعودی میڈیا کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے لکھا کہ یہ صحافی بن سلمان کے براہ راست حکم پر مکہ میں داخل ہوا۔
سعودی عرب کے شاہی دربار کے بارے میں بہت سی معلومات کو منظر عام پر لانے اور عوام کو فراہم کرنے والے مشہور اکاؤنٹ مجتہد نے چند گھنٹے قبل اپنے پیج پر صیہونی رپورٹر کے مکہ مکرمہ میں داخلے میں سہولت فراہم کرنے کے الزام میں ایک سعودی شخص کی گرفتاری کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی رپورٹر کو مکہ مکرمہ میں داخل کرنے والے شخص کو محمد بن سلمان نے براہ راست اس رپورٹر کے ساتھ جانے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
اس سوشل میڈیا کے کارکن کے مطابق اسرائیلی صحافی حج کے موسم میں محمد بن سلمان کے براہ راست حکم اور ان کی حفاظت میں مکہ مکرمہ میں داخل ہوا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے چینل 13 کی رپورٹر جیل تماری جو حج کے موسم میں مکہ مکرمہ میں موجود تھی، ولی عہد کے حکم پر اور ان کی حفاظت میں وہاں گشت کرتی تھی، اور یہ حقیقت اس کے خفیہ طور پر داخلہ پر مبنی سعودی عرب کے سرکاری دعوؤں کے خلاف ہے۔
انہوں نے ایک اسرائیلی صحافی کی منتقلی میں سہولت کاری کرنے والے سعودی شہری کی گرفتاری کے حوالے سے سعودی میڈیا کی گزشتہ جمعہ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ یہ خبر حقیقت سے عاری ہے، نہ کسی شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور نہ ہی اس سے پوچھ گچھ کی گئی ہے کیونکہ یہ شخص اس کے ساتھ بھیجا گیا تھا اس لیے کہ صیہونی صحافی بن سلمان کے لیے خاص تھا نہ کہ کوئی عام شہری۔