?️
سچ خبریں: سابق معاشی مشیر اور صیہونی فوج کے چیف آف اسٹاف کے معاون مہران فروازنفر نے اسرائیلی ریڈیو ایف ایم 103 کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسرائیلی کابینہ کے بھاری اخراجات اور فوجی دستور العمل نمبر 8 کے تحت حالیہ دنوں میں ہونے والے بڑے پیمانے پر فوجی بلوائے جانے کے اقدام پر بات کی۔
اس معاشی ماہر کے مطابق، اسرائیلی کابینہ کا یہ قدم ان فوجیوں کے لیے معاشی تباہی کا باعث ہوگا جو نجی شعبے میں ملازم ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی قیادت کو مشورہ دیا کہ وہ جنگ کی مدت کو کم سے کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔
معاریو اخبار کی رپورٹ کے مطابق، اس انٹرویو میں معاشی ماہر نے صیہونی حکومت کے تحت ہزاروں ریزرو فوجیوں کے بلوائے جانے کے معاشی اثرات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم فرض کریں کہ ہر بلوائے جانے والے فوجی کو روزانہ صرف 1,000 شیکل (اسرائیلی کرنسی) دیے جائیں، تو یہ رقم 60,000 بلوائے گئے فوجیوں سے ضرب دے کر روزانہ 60 ملین شیکل بنتی ہے۔ یہ صرف براہ راست اخراجات ہیں، جبکہ اس کے علاوہ دیگر ضمنی لاگتیں بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوجیوں کو تنخواہوں کے علاوہ، سپورٹ کے اخراجات جیسے روزمرہ کی ضروریات، گولہ بارود، تربیت اور دیگر لاجسٹک خدمات بھی شامل ہیں، جو کہ انتہائی مہنگے ثابت ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بلوائے اسرائیل کی معیشت پر بوجھ ڈالتا ہے، جس میں سب سے اہم نقصان پیداواری قوت کا خاتمہ ہے، جو معیشت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔
صیہونی حکومت کی خراب معاشی صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی معیشت میں ہیں جو اپنی پوری صلاحیت استعمال کر رہی ہے، لہٰذا جب ہم کام کرنے والے کارکنوں کو دوسرے شعبے میں منتقل کرتے ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ ہم معیشت کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔ یہ عمل جتنا طویل ہوگا، معاشی نقصانات بھی اتنے ہی بڑھیں گے۔
اگر ریزرو فوجیوں کی براہ راست تنخواہیں 60 ملین شیکل روزانہ ہیں، تو کل اخراجات 100 ملین شیکل روزانہ سے تجاوز کر جائیں گے۔ اگر یہ سلسلہ طویل عرصے تک جاری رہا، تو پیش گوئی کی جا سکتی ہے کہ اسرائیل کو ایک ماہ بعد روزانہ 300 سے 400 ملین شیکل کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔
انہوں نے غزہ کی جنگ میں ریزرو فوجیوں کے استعمال کے چھوٹے کاروباروں پر شدید منفی اثرات کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ نجی شعبے کے مالکان کے لیے یہ بلوائے تباہ کن ہے۔ اگر آپ کا کوئی چھوٹا منصوبہ یا کاروبار ہے جو آپ کی موجودگی پر منحصر ہے، اور آپ کو دو یا تین ماہ کے لیے کام سے دور کر دیا جائے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو دو یا تین ماہ کا مکمل نقصان ہوگا۔ اگر یہ نہ کہا جائے کہ شاید آپ کا یہ کاروبار مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا اور آپ ایسی صورت حال میں پھنس جائیں گے جس سے نکلنا مشکل ہوگا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
بحران استحصال؛ تل ابیب یوکرین کے یہودیوں کی مقبوضہ فلسطین منتقلی کا ڈھول پیٹ رہا ہے
?️ 6 مارچ 2022سچ خبریں: صیہونی حکومت دنیا بھر کے یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین میں
مارچ
شکاگو میں تشدد اور قتل 32 افراد ہلاک اورزخمی
?️ 27 ستمبر 2022سچ خبریں: امریکہ میں سڑکوں پر تشدد کے تسلسل میں شکاگو پولیس
ستمبر
امریکی کمپنیاں روسی پابندیوں کو روکنے کی خواہاں
?️ 31 اگست 2022سچ خبریں: امریکی کمپنیاں جو مغربی پابندیوں کے دباؤ میں روس سے
اگست
بھارتی اداکارہ نے ایک اور اعزاز اپنے نام کر لیا
?️ 26 جنوری 2022ممبئی (سچ خبریں)بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کترینہ کیف نے ایک اور
جنوری
عدالت کا وزیراعلیٰ پنجاب کو اسموگ سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنے کا حکم
?️ 3 نومبر 2022لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کو صوبے میں
نومبر
آف شور مالکان کی کے-الیکٹرک کا براہ راست کنٹرول حاصل کرنے کیلئے کوششیں
?️ 13 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) کے-الیکٹرک لمیٹڈ کے مالکان کے درمیان لڑائی جھگڑے کے
جولائی
امریکی جاسوس بیلون شام میں گر کر تباہ
?️ 16 مئی 2024سچ خبریں: میڈیا ذرائع نے شام میں امریکی فوجی جاسوس بیلون کے
مئی
وزیر اعظم کا قومی اور صوبائی اسمبلی ارکان کے لئے کروڑوں کا بڑا اعلان
?️ 28 جنوری 2021وزیر اعظم کا قومی اور صوبائی ارکان کے لئے کروڑوں کا بڑا
جنوری