سچ خبریں: امریکی سینیٹ کے دوسرے امیدوار نے اعلان کیا کہ انہیں صیہونی حکومت کے حامیوں کی جانب سے امریکی کانگریس کے واحد فلسطینی رکن کو ہٹانے کے لیے 20 ملین ڈالر کی پیشکش موصول ہوئی ہے۔
مشی گن سینیٹ کی ایک نشست کے امیدوار نے اطلاع دی ہے کہ انہیں اپنی مہم کو معطل کرنے اور ریاستہائے متحدہ کانگریس میں ڈیٹرائٹ، مشی گن سے تعلق رکھنے والی فلسطینی نژاد نمائندہ راشدہ طلیب سے مقابلہ کرنے کے لیے 20 ملین ڈالر کی پیشکش کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جب تک امریکہ اسرائیل کی مدد کرتا رہے گا تباہی جاری رہے گی:امریکی رکن کانگریس
فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس شخص نے، جس کا نام ناصر بیدون ہے X سوشل میڈیا (ٹوئٹر) پر لکھا کہ انہیں اسرائیل کی حامی لابی کی طرف سے ایک فون کال موصول ہوئی جس میں ان سے کہا گیا کہ یہ رقم وصول کرنے کے بدلے میں انہیں کانگریس سے نکالنے کے لیے طلیب سے مقابلہ کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ یہ اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے جو حالیہ دنوں میں پیش آیا،اس سے قبل سینیٹ کے لیے ایک اور امیدوار ہل ہارپر نے بھی اسی حوالے سے ایک بیان دیا تھا۔
ناصر بیدون نے ایکس سوشل میڈیا پر اپنے پیج پر لکھا کہ امریکی اسرائیلی پبلک ریلیشن کمیٹی نے بے شرمی سے مجھے یہ رقم دینے کا سوچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نواز لابی کانگریس سے ان کے منصوبوں کی مخالفت کرنے والوں کو ہٹانے اور اسرائیل کے لیے ان کی غیر مشروط حمایت حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
ناصر بیدون نے اپنے بیان میں یہ واضح نہیں کیا کہ یہ کاروائی کسی مخصوص شخص کا کام ہے یا یہ تجویز انہیں کسی ادارے نے دی تھی،انہوں نے اپنے بنیان میں صرف اے آئی پی اے سی کا ذکر کیا جو کانگریس میں صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والے سیاسی امیدواروں کو مضبوط کرنے کے لیے بہت زیادہ رقم خرچ کرتی ہے۔
امریکی کانگریس میں مشی گن کے 12ویں ضلع کی نمائندگی کرنے والی طلیب امریکی ایوان نمائندگان میں فلسطینی نژاد واحد امریکی ہیں جو غزہ پر اسرائیلی حملے کو سکت تنقید کا نشانہ بناتی رہی ہیں۔
حال ہی میں غزہ کی جنگ میں صیہونی حکومت کے خلاف اپنے تبصروں کی وجہ سے طلیب نے دیگر نمائندوں کے غصے کو اس قدر بھڑکایا کہ ان کے خلاف مقدمہ چلانے کی مانگ کی گئی۔
اس سے قبل ہیل ہارپر نے بھی کہا تھا کہ ریاست مشی گن کے ایک تاجر نے انہیں طالبان کے خلاف مہم شروع کرنے کے لیے 20 ملین ڈالر کی پیشکش کی تھی۔
مزید پڑھیں: امریکہ کیا جوا کھیل رہا ہے؟
پولیٹیکو نے اپنی ایک رپورٹ میں اس شخص کو لنڈن نیلسن کے نام سے متعارف کرایا،اس پیشکش کے بعد ہارپر نے X سوشل میڈیا پر لکھا کہ جس شخص نے انہیں رشوت کی پیشکش کی وہ AIPAC کے سب سے بڑے ارکان میں سے ایک ہے۔