سچ خبریں:امریکی کانگریس کی فلسطینی نژاد رکن راشدہ طلیب نے صیہونی حکومت کے لیے اس ملک کی حمایت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ جب تک صیہونی نسل پرست حکومت کو امریکی مالی امداد جاری رہے گی تب تک تباہی جاری رہے گی۔
امریکی ریاست مشی گن سے ڈیموکریٹک نمائندہ کانگریس رکن فلسطینی نژاد رکن راشدہ طلیب نے کہا کہ اسرائیل کی انتہاپسند حکومت نے نابلس شہر پر پرتشدد حملہ کرکے 82 فلسطینیوں کو گولی مار دی جس کے بعد 2023 میں فلسطین میں شہید ہونے والوں کی تعداد 61 تک پہنچ گئی جن میں 13 بچے بھی شامل ہیں۔
امریکی کانگریس کی اس فلسطینی نژاد رکن نے مزید کہا کہ جب تک اس نسل پرست حکومت کو امریکی مالی امداد جاری رہے گی، ہلاکت و بربادی جاری رہے گی،اس سے پہلے انہوں نے کیون میکارتی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اسرائیل کو اربوں ڈالر کی امداد جاری نہیں رکھ سکتی۔ جب کہ یہ ایک انتہا پسند حکومت” ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
ریاست مشی گن کی اس ڈیموکریٹک نمائندہ نے مزید کہا کہ میں واحد امریکی-فلسطینی ہوں جو امریکی ایوان نمائندگان کی رکن ہوں لہذا فلسطینی عوام کی حمایت کرنا اپنی ذمہ داری محسوس کرتی ہوں جونسل پرست حکومت کی بڑھتی ہوئی جابرانہ اور نسل پرستانہ پالیسیوں کی زد میں ہیں۔
اس فلسطینی نمائندے نے مزید کہا کہ 2022 فلسطینیوں کے لیے خونی ترین سالوں میں سے ایک تھا جہاں اسرائیل کے ہاتھوں درجنوں بچے مارے گئے یہاں تک کہ انٹرنیشنل موومنٹ فار دی ڈیفنس آف فلسطینی چلڈرن جیسے گروپوں کو بھی نہیں بخشا گیا، جو اس قتل عام کو دستاویزی شکل میں پیش کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل انہوں نے اپنی ٹویٹس میں 2022 کو فلسطینیوں کے لیے مہلک ترین سالوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے امریکی کانگریس سے تل ابیب حکومت کی مدد بند کرنے کا مطالبہ کیا، ریاست مشی گن کی اس ڈیموکریٹک نمائندے نے زور دیا کہ کانگریس کو صیہونی نسل پرست حکومت کی مالی امداد ختم کرنی چاہیے۔