سچ خبریں:جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے پرتشدد رویے کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تل ابیب کو نسل پرست حکومت کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں ایک کمیٹی تشکیل دی جانی چاہیے۔
جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نالڈی پانڈور نے افریقہ میں فلسطینی وفود کے سربراہان کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ تل ابیب کو نسل پرست حکومت کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو اس سلسلہ میں ایک کمیٹی کا تقرر کرنا چاہیے جو اس بات کی تصدیق کرے کہ آیا حکومت نے اپنی ذمہ داریاں پوری کی ہیں یا نہیں۔
صہیونی اخبار یروشلم پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نے اس حوالے سے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ جنوبی افریقہ کی نسلی علیحدگی اور جبر کی تاریخ کے تجربات کو دہراتا ہے ، جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ کا یہ بیان افریقہ میں فلسطینی وفود کے سربراہوں کے دوسرے اجلاس میں دیا گیا جو جنوبی افریقہ کے دارالحکومت میں شہر پریٹوریا میں منعقد ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ جنوبی افریقہ میں پہلا فلسطینی سفارت خانہ 1995 میں کھولا گیا،جنوبی افریقہ کی حکومت کی ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں لکھا گیا ہے کہ 1994 میں جمہوریت کے آغاز سے، جنوبی افریقہ ہمیشہ فلسطین کا اتحادی رہا ہے اور اس نے مسلسل فلسطینی عوام کی جدوجہد کا ساتھ دیا ہے نیز بین الاقوامی فورمز پر ان کی حمایت کی ہے۔