?️
صہیونی قیادت میں غزہ کے مستقبل پر گہرا اختلاف، کیا مصر قطر اور ترکیہ کی جگہ سنبھالے گا؟
ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ کے مستقبل، اس کی تعمیرِ نو اور علاقائی کرداروں کے تعین کے حوالے سے صہیونی قیادت کے اندر واضح اختلافات سامنے آ رہے ہیں۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اس بات پر اختلافِ رائے پایا جاتا ہے کہ ترجیح ایران کے خلاف اقدامات کو دی جائے یا غزہ کے معاملے پر توجہ مرکوز رکھی جائے۔ اسی دوران عبرانی میڈیا اور صہیونی حکام نے غزہ کے مستقبل اور اس کی تعمیرِ نو میں مصر کے ممکنہ کردار، بطور قطر اور ترکیہ کے متبادل، پر بھی روشنی ڈالی ہے۔
اتوار کے روز ایرنا نے عبرانی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ صہیونی اخبار ہاآرتص کے مطابق صہیونی سیاسی قیادت آئندہ پیر کو میامی میں ہونے والی ڈونلڈ ٹرمپ اور بنیامین نیتن یاہو کی ملاقات کی منتظر ہے، جس میں غزہ کی تعمیرِ نو کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کی تیاریوں کے حوالے سے فیصلے متوقع ہیں۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اس ملاقات میں نیتن یاہو کو امریکی حکومت کی جانب سے اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے طریقۂ کار اور اس سے متعلق فیصلوں سے آگاہ کریں گے۔
ایک صہیونی تجزیے کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں بنیادی تشویش اس بات پر ہے کہ حماس کو غیر مسلح کرنے کے عمل کو غزہ سے قابض فوج کے انخلا کے تسلسل کے ساتھ کس طرح جوڑا جائے، نیز باقی ماندہ سرنگوں کی نشاندہی اور تباہی کے صہیونی مطالبات کس طرح پورے کیے جائیں گے۔
اسی تناظر میں یدیعوت آحرونوت کے تجزیہ کار ایتمار اتنخیر نے خبردار کیا ہے کہ جب تل ابیب یونان اور قبرص کے ساتھ سہ فریقی اتحاد مضبوط کر رہا ہے، جو ترک صدر رجب طیب اردوان کی حکومت کے ساتھ کشیدہ تعلقات رکھتے ہیں، تو ترکیہ اسرائیل کے لیے ایک حقیقی دشمن میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ صہیونی سیاسی حلقوں میں اس پیش رفت کو اس بات کی علامت سمجھا جا رہا ہے کہ غزہ کے معاملے میں قطر اور ترکیہ کی جگہ مصر کو مرکزی شراکت دار کے طور پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب صہیونی میڈیا میں نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان ترجیحات کے اختلاف کی بھی نشاندہی کی جا رہی ہے کہ آیا ایران کو پہلے ہدف بنایا جائے یا غزہ کے مسئلے کو۔ بعض بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو اور ان کی ٹیم اس معاملے میں ایران کے خطرے کو ترجیح دینا چاہتی ہے تاکہ غزہ سے متعلق ذمہ داریوں سے توجہ ہٹائی جا سکے اور ایک بار پھر امریکی توجہ ایران پر مرکوز ہو۔
اس حوالے سے صہیونی ٹی وی چینل کان نے رپورٹ کیا کہ عاموس یادلین، جو صہیونی فوج کے ریٹائرڈ جنرل اور سابق سربراہِ انٹیلی جنس ہیں، نے ایران کی جانب سے ماہانہ ہزاروں میزائل تیار کرنے سے متعلق رپورٹس پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات بذاتِ خود نئی جنگ چھیڑنے کے لیے کافی وجہ نہیں بنتی۔
اس کے برعکس، چینل 13 کی صحافی موریا اسراف نے صہیونی سکیورٹی اداروں کی شدید تشویش کا ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ ایران اپنی میزائل صلاحیت تیزی سے بحال کر رہا ہے۔ ان کے مطابق صہیونی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے ایرانی بیلسٹک میزائلوں کے خطرے کو جوہری خطرے کے برابر قرار دیا ہے۔
اسی طرح کنست کے سخت گیر رکن متان کہانا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل ایران کو ہزاروں بیلسٹک میزائل رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتا، کیونکہ ان کے بقول بارہ ہزار ایک ٹن وزنی وار ہیڈ رکھنے والے میزائل ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے بموں کے برابر تباہی لا سکتے ہیں۔
ادھر صہیونی فوجی انٹیلی جنس میں ایران ڈیسک کے سابق سربراہ اساف کوہن نے کہا ہے کہ ایران کی میزائل صلاحیت کی بحالی ایک لمحے کے لیے بھی نہیں رکی اور تہران خود کو اسرائیل کے ساتھ ایک نئے مرحلے کی کشیدگی کے لیے تیار کر رہا ہے۔صہیونی قیادت میں غزہ کے مستقبل پر گہرا اختلاف، کیا مصر قطر اور ترکیہ کی جگہ سنبھالے گا؟
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
اظہار رائے کی آزادی جی ایس پی پلس اسٹیٹس کیلئے شرط ہے، سفیر یورپی یونین
?️ 30 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) یورپی یونین نے پاکستان کو خبردار کیا ہے
جنوری
غیر قانونی تقرریوں کا کیس: پرویز الہٰی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع
?️ 16 نومبر 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور کی مقامی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری
نومبر
سپرنٹنڈنٹ جیل احکامات نہیں مانتے تو فی کس 25ہزار جرمانہ کیا جائیگا،اسلام آباد ہائیکورٹ
?️ 5 مارچ 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ جیل احکامات نہیں
مارچ
وزیراعظم کی وزیر ِمواصلات اوراین ایچ اے کو مبارکباد
?️ 6 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے شفافیت اور ڈیجیٹائزیشن سے
جنوری
برسلز کے خلاف ہنگری کا جاسوس نیٹ ورک ہوا بے نقاب
?️ 10 اکتوبر 2025سچ خبریں: مجارستان کے وزیر اعظم کی پالیسیاں برسوں سے بروکسل میں تنازعات
اکتوبر
ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا اصلی ماسٹر مائنڈ کون ہے؟
?️ 4 نومبر 2025ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا اصلی ماسٹر مائنڈ کون ہے؟ امریکہ
نومبر
ہم ایران سے دستبردار نہیں ہونا چاہتے: اماراتی اہلکار
?️ 14 دسمبر 2021سچ خبریں: متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیر انور قرقاش
دسمبر
ایرانی اور سعودی وزرائے خارجہ کی ملاقات جمعرات کو
?️ 5 اپریل 2023سچ خبریں:سعودی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ایران اور سعودی عرب
اپریل