سچ خبریں: صیہونی حکومت کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ الجزیرہ نیوز چینل کی امریکی فلسطینی رپورٹر شیرین ابو عاقلہ کو اسرائیلی فوجی کی غلط گولی سے ہلاک کر دیا گیا ہے۔
صیہونی حکومت نے دعویٰ کیا کہ یہ اسرائیلی فوج اور فلسطینی گروہوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہوا۔
اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ نے بھی اس واقعے کے بارے میں اپنی مبینہ تحقیقات میں ایسے ہی بیانات دیئے تھے جس پر فلسطینی گروپوں اور انسانی حقوق کے آزاد کارکنوں کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
امریکی وزارت خارجہ کی رپورٹ 13 جولائی کو شائع ہوئی تھی۔ اس رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کرنے کے باوجود کہ صیہونی حکومت کی فوج کے ٹھکانوں سے شیرین ابو عاقلہ کی طرف گولی چلائی گئی تھی امریکہ نے اس جرم کی جہت کو کم کرنے اور صیہونی حکومت کو بری الذمہ قرار دینے کے لیے تمام تر توجہ مرکوز کی۔
واشنگٹن نے کہا ہے کہ دونوں تحقیقات کا خلاصہ کرنے کے بعد امریکی سیکورٹی کوآرڈینیٹر نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اسرائیلی فوج کی پوزیشنوں سے گولی چلنا ہی شاید شیرین ابو عاقلہ کی موت کا سبب بنی۔ امریکی سیکورٹی کوآرڈینیٹر کو یہ یقین کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملی کہ یہ کارروائی جان بوجھ کر کی گئی تھی لیکن یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ واقعہ 11 مئی 2022 کو جنین میں فلسطینی اسلامی جہاد کے گروپوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی قیادت میں آپریشن کے دوران ہونے والے المناک حالات کا نتیجہ تھا۔ یہ کارروائی اسرائیل میں دہشت گردی کے سلسلہ وار حملوں کے بعد کی گئی۔
مشہور خبریں۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم کی قید کی سزا معطل
اپریل
شوبز اور صحافت کی معروف شخصیات کا مولانا طارق جمیل کے بیٹے کی خودکشی کی خبر پر اظہار افسوس
اکتوبر
الحشد الشعبی کی ایک او رشاندار کامیابی
مارچ
صہیونی فوج کے ہاتھوں الجزیرہ کی رپورٹر کی شہادت کے وقت کی ایک نئی ویڈیو
مئی
ہمارے پاس امریکی باتیں سننے کا وقت نہیں:روس
جولائی
چلتی حکومت ختم کر کے ملک کو بحران میں دھکیلنے والے معافی مانگیں، امیر جماعت اسلامی
اپریل
شری دیوی کی موت کی وجہ سامنے آگئی،شوہر نے 5 سال بعد خاموشی توڑی
اکتوبر
غزہ جنگ میں صیہونیوں کو کیا حاصل ہوا ہے؟صیہونی عہدیدار کی زبانی
مئی