سچ خبریں:مغربی کنارے میں مزاحمتی تحریک اور صیہونی فوج کے درمیان لڑائی نیز اس حکومت کے فوجی ٹھکانوں پر حملوں میں اضافے نے صیہونیوں کو ایک نئے انتفاضہ کے آغاز کی پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔
مغربی کنارے میں صورت حال کے مزید خراب ہونے اور ایک نئے انتفاضہ کے قیام کے امکان کے بارے میں صیہونی حکومت کے خدشات اس حکومت کے حکام کے بیانات اور میڈیا رپورٹس سے ظاہر ہوتے ہیں، المیادین نیوز چینل نے اسی تناظر میں خبر دی ہے کہ اسرائیلی حتیٰ امریکی حکام اس بات پر متفق ہیں کہ مغربی کنارہ صیہونی حکومت کے لیے ایک بڑا خطرہ اور چیلنج ہے۔ بالخصوص جب سے صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی معاون وزیر خارجہ برائے قریبی مشرقی امور باربرا لیف اسرائیلی حکام سے ملاقاتوں کے لیے کل مشرق وسطیٰ پہنچیں، ان ملاقاتوں میں مغربی کنارے میں سکیورٹی کی کشیدہ صورتحال کے امکان پر غور کیا گیا، ان ملاقاتوں کی تفصیلات سے آگاہ ایک اسرائیلی ذریعہ کا کہنا ہے کہ امریکی بہت پریشان ہیں کیونکہ انہیں یقین ہے کہ اگر یہ حرکتیں جاری رہیں تو سکیورٹی کی صورتحال کشیدہ ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ یہ خدشات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر سیف القدس آپریشن کے بعد نیز مغربی کنارے بالخصوص شمالی صوبوں کی نئی صورتحال نے صہیونیوں کو خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔