سچ خبریں: سکیورٹی اور عسکری امور کے ایک عراقی تجزیہ کار نے شام میں داعش کے عناصر کی بڑی تعداد پر مشتمل الہول کیمپ کے خطرے سے خبردار کیا۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے سکیورٹی اور عسکری تجزیہ کار علی الشریفی نے کہا ہے کہ اس ملک کی حکومت کو چاہیے کہ وہ ان ممالک سے مشاورت کرے جن کی شام کے الہول کیمپ میں موجود داعشی عناصر کے پاس شہریت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام کے الحول کیمپ میں موساد کی جاسوسی سروس
انہوں نے مزید کہا کہ داعش کے یہ عناصر مذکورہ ممالک میں واپس جائیں اور عراق سے دور رہیں۔
الشریفی نے کہا کہ شام میں الہول کیمپ عراق کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور داعش آنے والے وقت میں اس مسئلے سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ آنے والے دور میں اس کیمپ کو ختم کرنے کے لیے مفید حل فراہم کیے جائیں، یہ کاروائی سیاسی، سکیورٹی اور سفارتی ذرائع سے نہایت ضروری ہے۔
الشریفی نے مزید کہا کہ عراق کی مرکزی حکومت اور اس ملک کے کردستان علاقے کے درمیان جاری اختلافات کے پیش نظر اس کیمپ کا ہونا خطرناک ہے۔
مزید پڑھیں: تکفیریوں کے پاس اسلحہ اور پیسہ کہاں سے آتا ہے؟
یاد رہے کہ اس سے قبل عراق کے سیاسی کارکنوں میں سے ایک علی عزیز نے اس ملک کی حکومت سے کہا تھا کہ وہ الہول کیمپ کیس کو بند کر دے تاکہ امریکہ بغداد پر مزید دباؤ نہ ڈال سکے۔
مشہور خبریں۔
ٹویوٹا نے چاند پر چلنے والی گاڑی بنانے پر کام شروع کر دیا
جنوری
غزہ پر کس کا کنٹرول ہے؟ امریکی حکام کا اظہار خیال
اکتوبر
یورپ کے لیے ٹرمپ کا خواب:عرب دنیا کے نمایاں اخبارات کی سرخیاں
نومبر
قندھار خودکش حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی
مارچ
اسرائیل کی اندرونی مشکلات اتنی ہی اہم ہیں جتنا ایران کا خطرہ: گینٹز
جون
پی ٹی آئی امیدواروں کو مختلف انتخابی نشانات الاٹ
جنوری
غزہ میں مارے گئے بچے
اگست
ترکی کا شامی فوج اور کرد ملیشیا کے مشترکہ ہیڈ کوارٹر پر ڈرون حملہ
جولائی