سچ خبریں:سوڈانی گورننگ کونسل کے سربراہ نے اعتراف کیا کہ اس ملک کے حکام کے مقبوضہ فلسطین کے دورے کا مقصد دونوں فریقوں کے درمیان سکیورٹی تعاون اور دو طرفہ انٹیلی جنس کو مضبوط بنانا ہے۔
سوڈانی گورننگ کونسل کے چیئرمین عبدالفتاح البرہان نے کہا کہ سوڈانی اور اسرائیلی حکام کے درمیان ملاقاتیں صرف سیاسی نہیں بلکہ سکیورٹی اور انٹیلی جنس تعاون کا حصہ بھی ہیں، البرہان نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ بہت سے لوگ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے معاملے پر حساس ہیں جبکہ سوڈان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات خفیہ نہیں ہیں، ہم کھلے ہتھیاروں کی پالیسی پر گامزن ہیں، اور یہ کہ سوڈان بین الاقوامی برادری کا حصہ ہے نیز ہماری کسی سے دشمنی نہیں ہے۔
القدس العربی اخبار کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ یوگنڈا کے سربراہی اجلاس کے بعد سے اسرائیل کے ساتھ بات چیت نہیں رکی ہے اور اسرائیل کے ساتھ ہمارے تمام تعلقات سکیورٹی اور فوجی تعاون تک محدود ہیں،یادرہے کہ 3 فروری 2020 کو البرہان نے یوگنڈا میں اس وقت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی۔
البرہان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ فوجی اور سکیورٹی تعاون ان کے ملک کے مفاد میں ہے اور یہ کہ اب تک کسی بھی اعلیٰ اسرائیلی اہلکار نے سوڈان کا سفر نہیں کیا ہے اور یہ سفر صرف فوجی اور سکیورٹی حکام کے لیے ہے اور یہ کہ یہ ایک اہم اقدام ہے نیز ممالک اور باہمی تبادلوں کے درمیان معمول کی بات ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس تعاون سے ہمیں سوڈان میں انٹیلی جنس اور دہشت گرد گروہوں کی گرفتاری، جو سوڈان اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، میں مدد ملی ہے۔