سچ خبریں:سوڈان میں پیدا ہونے والی کشیدگی میں شدت کے بعد سعودی عرب اور مصر نے اس ملک کے لیے اپنی پروازیں بند کر دیں۔
نیو عرب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے حکام نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس ملک اور سوڈان کے درمیان تمام پروازیں اگلی اطلاع تک معطل کر دی گئی ہیں نیز سوڈانی فوج اور ریپڈ ری ایکشن فورسز (RSF) نامی ملیشیا گروپ کے درمیان جھڑپوں میں اضافے کے باعث ہفتے کے روز مصر نے بھی سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دیں۔
مصری ایئر لائن نے اعلان کیا ہے کہ اس نے خرطوم کے لیے اپنی پروازیں 72 گھنٹے کے لیے معطل کر دی ہیں،ایئر لائن نے کہا کہ سوڈان میں غیر مستحکم سکیورٹی کی صورتحال کے بارے میں موصول ہونے والی معلومات کی وجہ سے مصر ایئر لائنز نے اپنے قابل قدر صارفین کو بتایا ہے کہ وہ 15 اپریل 2023 سے خرطوم ہوائی اڈے کے لیے اپنی پروازیں 72 گھنٹوں کے لیے عارضی طور پر روک رہی ہے۔
یاد رہے کہ فضائی حملوں اور توپ خانے کے تبادلے نے ہفتے کے روز خرطوم کو ہلا کر رکھ دیا،یہ کشیدگی ایک ایسے وقت میں شروع ہوئی جب ریپڈ ری ایکشن گروپ کہلانے والی ملیشیاؤں نے فوج کے ساتھ جنگ چھیڑ لی جس کے بعد سوڈانی فوج اور ملیشیا نے ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر حملے تیز کر دیے ہیں،فوج اور ملیشیا کے درمیان لڑائی اس وقت ہوئی جب کچھ دن قبل فوج نے خبردار کیا کہ سوڈان ایک خطرناک موڑ پر ہے۔
واضح رہے کہ چند ماہ قبل سے جنرل حمیدتی کی کمان میں سرگرم ملیشیا اور جنرل عبدالفتاح برہان کی کمان والی فوج کے درمیان زبانی کشیدگی شدت اختیار کر گئی تھی، اس وقت عسکریت پسند صدارتی محل کے ساتھ ساتھ خرطوم کے ہوائی اڈے پر بھی قبضہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں تاہم فوج نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔
درایں اثنا سوڈان کے عوامی اور سیاسی گروپوں نے ملک کو مکمل طور پر خانہ جنگی میں داخل سے روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، ڈاکٹروں کی یونین کا کہنا ہے کہ خرطوم کے ہوائی اڈے اور شمالی کوردوفان ریاست میں تین شہری ہلاک اور کم از کم نو دیگر زخمی ہوئے۔
یاد رہے کہ ترکی، قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ریپڈ ری ایکشن ملیشیا اور سوڈانی فوج کے درمیان مسلح جھڑپوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلہ میں تشویش ظاہر کی اور دونوں فریقوں کو صبر ت تحمل سے کام لینے کی تلقین کی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے سوڈان میں حالیہ بدامنی کی مذمت کرتے ہوئے فریقین سے جلد از جلد تنازعات کو روکنے کا مطالبہ کیا،اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے سوڈانی فوج اور مسلح ملیشیا کے درمیان جھڑپوں کی شدید مذمت کی۔