سچ خبریں: سوڈانی ذرائع نے خرطوم میں محمد حمدان دقلو جسے حمدتی کے نام سے جانا جاتا ہے،کی ریپڈ ایکشن فورسز اور سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کی افواج کے درمیان شدید لڑائی کی اطلاع دی۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق سوڈان میں عینی شاہدین نے خرطوم میں آرمی ہیڈکوارٹر کے ارد گرد شدید جھڑپوں کی اطلاع دی،ان تنازعات میں ہر قسم کے ہتھیار استعمال کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان میں جنگ بندی کے لیے عالمی حمایت کی ضرورت
خبر رساں ذرائع نے اعلان کیا کہ علاقے سے دھویں کے بادل فضا میں بلند ہورہے ہیں، دوسری جانب سوڈانی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے 18 سال سے کم عمر کے 30 قیدیوں کو انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے حوالے کر دیا ہے۔
سوڈانی فوج نے کہا کہ خرطوم کے مغرب میں واقع ام درمان شہر میں اس نے 30 نوجوانوں کو ریڈ کراس کے نمائندوں کے حوالے کیا جنہیں فوج نے ریپڈ ایکشن فورسز کے ساتھ جنگ کے دوران پکڑا تھا۔
سوڈانی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ریڈ کراس کے نمائندے ان نوجوانوں کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کریں گے،تاہم اس حوالے سے ریڈ کراس یا ریپڈ ایکشن فورسز کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
مزید پڑھیں: سوڈانی عوام پر کیا بیت رہی ہے؟
واضح رہے کہ سوڈان میں اقوام متحدہ کے دفتر، جسے Unitams کے نام سے جانا جاتا ہے، نے جنگ بندی پر آمادہ کرنے کے لیے فوج اور ریپڈ ایکشن فورسز کے ساتھ مضبوط مشاورت کا اعلان کیا۔
UNITOMS کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ ایکشن فورسز کے درمیان تنازعے کو پانچ ماہ گزر چکے ہیں، اور UNITAMS کا دفتر فریقین کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ انہیں سنجیدگی سے جنگ بندی پر عمل کرنے کی ترغیب دی جا سکے اور دشمنی کا مستقل خاتمہ ہو سکے۔