سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر ایران پر جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاض کا موقف ہمیشہ ریاستوں کے جوہری توانائی کے پرامن طریقے سے استعمال کے حق کے اصول پر مبنی رہا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے منگل کو ایران مخالف موقف اختیار کرتے ہوئے تہران پر جوہری معاہدے کے سلسلہ میں بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ایران کی جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں کا مقابلہ کرے۔
ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف اپنے بار بار الزامات کو جاری رکھتے ہوئے بن فرحان نے زور دیا کہ ایران کی جانب سےجوہری معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی اور اس معاہدے سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کے پیش نظر بین الاقوامی برادری کی ذمہ داریاں ضروری ہیں۔
العربیہ نیوز چینل کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاض کا موقف ہمیشہ ممالک کے جوہری توانائی کے پرامن طریقے سے استعمال کے حق کے اصول پر مبنی ہے، واضح رہے کہ انہوں نے امریکی اور صہیونی عہدیداروں کے ایران مخالف بیانات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ریاض نے "بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایران کے پاس مختصر یا طویل مدتی جوہری ہتھیار نہیں ہیں نیز وہ ایٹمی توانائی کو پرامن طریقے سے استعمال کرنے کے بجائے فوجی استعمال میں بھی نہیں لائے گا۔
یادرہے کہ فیصل بن فرحان نے اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندے عبداللہ المعلمی کی موجودگی میں جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ورچوئل اجلاس میں یہ الزامات لگائے۔
واضح رہے کہ ایٹمی پروگرام کے بارے میں سعودی عہدیدار کا ایران مخالف موقف اس وقت سامنے آیا ہے جب اسلامی جمہوریہ ایران کے عہدیداروں نے بار بار اپنے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت پر زور دیا ہے اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔