سچ خبریں: ایک امریکی خبر رساں ایجنسی نے اعلان کیا کہ سعودی عرب تیل کی منڈی کو متحرک کرنے کے لیے خام تیل کی قیمتوں میں کمی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
بلومبرگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے فروری کے لیے مارکیٹ کو متحرک کرنے کے لیے ایشیا میں اپنی مرکزی مارکیٹ سمیت تمام برآمدی مقامات کے خریداروں کے لیے خام تیل کی قیمت میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سال 2023 میں پاکستانیوں نے ملکی تاریخ کا مہنگا ترین پیٹرول، ڈیزل خریدا
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو نے ایشیا کے لیے اپنے خام تیل کی قیمت میں $1.5 سے $2 فی بیرل کمی کی ہے، ساتھ ہی ساتھ شمال مغربی یورپ، بحیرہ روم اور شمالی امریکہ کے لیے فروری کی ترسیل کے لیے تمام قیمتیں کم کردی ہیں۔
ریفائنرز اور تاجروں کے بلومبرگ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ گراوٹ $1.25 فی بیرل سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ عام طور پر فروری اور مارچ میں تیل کی کھپت کم ہوجاتی ہے اور ریفائنریز اس مدت کو استعمال کرتے ہوئے کچھ پلانٹس کو دیکھ بھال کے لیے بند کردیتی ہیں۔
مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی ردوبدل کا امکان
بلومبرگ نے اپنی رپورٹ کے ایک اور حصے میں نشاندہی کی کہ 2020 کے بعد پہلی بار 2023 میں خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی ہوئی اور اس کے مطابق تیل کی منڈی نے اب تک غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے تجاوزات اور بدامنی میں اضافے کے خدشات کو نظر انداز کیا ہے۔