سچ خبریں: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کی خبر پھیلتے ہی عبرانی ذرائع نے سعودی طیارے کی تل ابیب میں لینڈنگ کی اطلاع دی۔
صیہونی چینل 11 کی فضائی حدود کے نامہ نگار ای ٹی اے بلومینتھل کے حوالے سے فلسطین ناؤ نیوز سائٹ کی آج جمعہ کی رپورٹ کے مطابق، ایک طیارہ جدہ کے ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے فوراً بعد ہی حال ہی میں تل ابیب میں اترا۔
رپورٹ کے مطابق طیارے نے پہلے اردن کے دارالحکومت عمان میں مختصر سٹاپ کیا اور پھر تل ابیب کی جانب اپنا راستہ جاری رکھا۔
چینل 11 کے ایک رپورٹر نے تصاویر پوسٹ کیں کہ طیارہ بین گوریون ہوائی اڈے پر اترا تھا۔
یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب المیادین نے آج عبرانی ویب سائٹ والا کے نامہ نگار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ سعودی نائب وزیر دفاع کے ساتھ جو ٹیم حال ہی میں امریکہ کا دورہ کر چکی ہے، وزیر بنی گانٹز کے ساتھ ایک مشترکہ ہوٹل میں موجود تھی۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس سے قبل امریکی ویب سائٹ اٹلانٹک کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا تھا کہ تل ابیب ریاض کا ممکنہ اتحادی ہے۔ بن سلمان نے کہا کہ جہاں تک ہمارا تعلق ہے، ہمیں امید ہے کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان مسئلہ حل ہو جائے گا۔ ہم اسرائیل کو ایک دشمن کے طور پر نہیں دیکھتے، ہم ان کو ایک ممکنہ اتحادی کے طور پر دیکھتے ہیں جو کہ ہم مل کر بہت سے مفادات حاصل کر سکتے ہیں لیکن کچھ مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ اسے حاصل کیا جاسکے۔