سچ خبریں:سعودی ارب پتی شہزادے ولید بن طلال نے یوکرین پر ماسکو کے حملے کے آغاز کے کچھ ہی دن پہلے روسی کمپنیوں میں 500 ملین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق سعودی شہزادہ ولید بن طلال کی سرمایہ کاری کمپنی کنگڈم ہولڈنگ نے فروری میں روس کے Gazprom، Rosneft اور Lukoil کی جانب سے جاری کردہ ڈپازٹ ٹرانسفر کے لیے رسیدیں حاصل کی ہیں جبکہ اسی دوران روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا، یاد رہے کہ سرمایہ کاری کے لیے کوئی مخصوص تاریخ نہیں دی گئی، اور کنگڈم ہولڈنگز نے ان سوالات کا جواب نہیں دیا کہ آیا وہ اب بھی سرمایہ کاری کے مالک ہیں۔
واضح رہے کہ جیسے ہی یوکرائن کی جنگ شروع ہوئی، جب روس میں تجارت رک گئی اور مغرب نے روس پر پابندیاں لگائیں تو ان جمع شدہ ترسیلات زر کی قدر میں تیزی سے کمی آئی، ولید جن کے دادا جدید سعودی عرب کے بانی تھے،اس ملک کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہیں اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں میں سے ایک قابل احترام شخصیت کے مالک ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ شہزادہ ولید بن طلال بھی ان شہزادوں میں سے ایک ہیں جنہیں 2017 میں حکومت کی انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر ریاض کے رٹز ہوٹل میں کئی دوسرے شہزادوں اور سرکاری عہدہ داروں کے ساتھ قید کیا گیا تھا، اس شہزادے کے خلاف کوئی باقاعدہ الزام نہیں لگایا گیا اور 83 دن کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔