سچ خبریں: ریاستہائے متحدہ میں دو بڑے دوا بنانے والے اداروں کی نئی رپورٹس بتاتی ہیں کہ اس ملک میں بچوں کے لیے درد کش دواوں اور بخار کی دواوں کی کمی نے فارمیسیوں میں ان کی فروخت کو محدود کر دیا ہے۔
دو بڑی کمپنیوں سی وی ایس اور وال گرینز نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میںکووِڈ-19 کی نئی لہر کے آغاز کے ساتھ ہی انفلوئنزا اور وائرل بیماریوں کے پھیلاؤ بچوں کے لیے درد کش دوائیں اور بخار کی دواوں کی خریداری کا مطالبہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ مانگ میں اضافے کے ساتھ ان دواوں کے پروڈیوسرز کو ایک بڑے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ملک بھر میں جراثیم کش دواوں کی پیداوار کو محدود کر دیا گیا ہے۔
وال گرینز کمپنی کے ترجمان نے اس حوالے سے کہا کہ ان دواوں کو دستیاب کرنے اور ان کی ضرورت سے زیادہ خریداری سے نمٹنے کے لیے ہم نے ان کی آن لائن فروخت کو محدود کرنے کا منصوبہ نافذ کیا ہے اور ہر آن لائن ورژن میں صرف 6 بخار کی دوائیں دستیاب ہوں گی۔
CVS کے ترجمان نے یہ بھی نشاندہی کی کہ فارمیسیوں نے تمام صارفین کے لیے ان دوائیوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے فروخت کی پابندیاں نافذ کی ہیں۔ فی الحال، اس کمپنی کی طرف سے تیار کردہ صرف دو بچوں کے درد کو دور کرنے والی ادویات پر پابندیاں ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ہم مینوفیکچررز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ ان دواوں کی قلت کا مسئلہ جلد حل ہو اور یہ ہر کسی کو آسانی سے دستیاب ہوں۔
صحت اور طبی ماہرین کا خیال ہے کہ امریکہ میں انفلوئنزا کے متعدد کیسز کے قبل از وقت پھیلنے اور سانس کی دیگر بیماریوں کے پھیلاؤ نے ان دواوں کی مانگ میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ اس سال کے اس مرحلے پر بیمار بچوں کی تعداد میں پچھلے سالوں کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے۔