روس کی وزارت دفاع نے آج بدھ کو اعلان کیا کہ اس نے یوکرین کے علاقے زپوریزیہ میں امریکہ اور یورپ سے درآمد کیے گئے ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کے لیے انبار کیلیبر میزائل کا استعمال کیا۔
سپوتنک کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے یوکرین میں اپنے خصوصی فوجی آپریشن کے بارے میں ایک اپ ڈیٹ میں کہا ہے کہ غیر ملکی ہتھیاروں اور گولہ بارود کے بڑے ذخیرے پر مشتمل گھونسلوں کو Zaporizhia المونیم پلانٹ کی سرزمین پر کیلیبر میزائلوں کے ذریعے تباہ کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق روسی فضائیہ نے بھی رات بھر یوکرین کے 59 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔ روس کے فضائی دفاع نے یوکرین کے 18 ڈرونز اور توچکا یو ٹیکٹیکل میزائل کو بھی مار گرایا۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین میں آپریشن کے آغاز سے اب تک 141 یوکرائنی طیارے، 110 ہیلی کاپٹر، 607 یو اے وی، 273 اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سسٹم، 2596 ٹینک اور دیگر بکتر بند گاڑیاں، 296 متعدد میزائل لانچرز اور 1134 ہتھیار تباہ کر دیے گئے ہیں۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کل منگل کوکہا کہ مغربی ممالک یوکرین کو ہتھیار بھیجنے کے لیے ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ ممالک بے لگام ہیں اور یوکرین کو مزید ہتھیار فراہم کرنے کا مقابلہ کر رہے ہیں جبکہ ساتھ ہی یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ امن قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہوں نے روس 1 کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دشمنی کی کارروائیوں کو روکنا ضروری ہے۔
روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ مغربی ممالک یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن کے فعال مرحلے میں تاخیر کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔