سچ خبریں: صیہونی عبوری حکومت اور استقامتی گروہوں کے درمیان غزہ کی پٹی میں تنازعات کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی حمایت کے تسلسل میں ماسکو نے بھی جنگ بندی کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بدھ کی شام غزہ کی پٹی میں متحارب فریقوں سے کہا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے منگل کو طے پانے والے معاہدوں کو برقرار رکھیں۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق زاخارووا نے ماسکو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ماسکو کو فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازعات کے علاقے میں تشدد کی نئی لہر پر شدید تشویش ہے ہم تمام متعلقہ فریقوں سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کو کہتے ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ خطے میں حالات کی خرابی جلد از جلد تعمیری مذاکرات کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتی ہے انہوں نے وضاحت کی کہ فریقین کو ایسے اقدامات نہیں کرنے چاہییں جو غزہ کی پٹی میں عسکریت پسندوں اور جنگجوؤں کے درمیان 7 اگست کو طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کو متاثر کر سکیں۔
غزہ کی پٹی میں حکومت کے اطلاعاتی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی تین روزہ جنگ میں 45 فلسطینی شہید اور 360 زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے کا تازہ ترین دور گزشتہ جمعہ 14 اگست کی شام تسیر الجباری کے قتل کے ساتھ شروع ہوا جو اسلامی جہاد کی عسکری شاخ سرایا القدس کے نام سے جانے جانے والے سینئر کمانڈروں میں سے ایک تھا۔ اور جب کہ صیہونیوں نے کہا تھا کہ یہ جھڑپیں ایک ہفتے تک جاری رہیں گی ختم ہو جائیں گی، لیکن تین دن کے بعد بالآخر مصر کی ثالثی سے اتوار کی شب خبری ذرائع نے بتایا کہ شرائط کی مکمل منظوری کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا ہے۔