روس اور چین کے درمیان فوجی تعاون مضبوط ہو رہا ہے: پیوٹن

پیوٹن

?️

سچ خبریں:    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ نے جمعہ کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے یوکرین جنگ سمیت بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق پیوٹن نے کہا کہ روس اگلے سال کے دوران چین کو گیس کی سپلائی بڑھانے کی توقع رکھتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عسکری میدان سمیت تمام شعبوں میں تعاون مضبوط ہو رہا ہے۔

پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ روس چین شراکت داری کی اہمیت ایک مستحکم عنصر کے طور پر بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے چینی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اگلے موسم بہار میں ماسکو کے دورے کے منتظر ہیں۔

روس اور چین کے تعلقات حالیہ برسوں میں مزید گہرے ہوئے ہیں۔ گزشتہ مہینوں میں چین نے نیٹو اور امریکہ کو یوکرین میں جنگ کی بڑی وجہ سمجھا لیکن اس بات پر زور دیا کہ بیجنگ یہ جنگ جلد از جلد ختم کرنا چاہتا ہے۔

مشہور خبریں۔

روسی فوج کے سلسلے میں برطانوی اور امریکی جاسوسی کا انکشاف

?️ 5 جنوری 2023سچ خبریں: ایک امریکی نجی کمپنی کی جانب سے برطانوی انٹیلی جنس

امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کیا چل رہا ہے؟امریکی میڈیا کی زبانی

?️ 15 دسمبر 2023سچ خبریں: مختلف امریکی ذرائع نے غزہ میں جنگ جاری رکھنے کے

بنگلہ دیش میں نریندر مودی کے دورے کے خلاف شدید احتجاج جاری، جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے

?️ 26 مارچ 2021ڈھاکا (سچ خبریں) بنگلہ دیش میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے

روس سے سستے تیل کی درآمد سے مصنوعات کی قیمتیں فوری طور پر کم نہیں ہوں گی، مصدق ملک

?️ 31 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے

روس کے پاس چین کی فوجی امداد کا کوئی نشان نہیں ہے: پینٹاگون

?️ 16 جون 2022سچ خبریں:  امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے جمعرات کی

پی ٹی آئی اور مولانا اکٹھے ہو گئے تو حکومت 3، 4 ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی، فواد چوہدری

?️ 30 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی

عراقی مزاحمتی تحریک کا صیہونیوں سے ہاتھ ملانے والوں کے نام اہم پیغام

?️ 10 مارچ 2021سچ خبریں:عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا کے ترجمان نے اپنی تقریر

بشار اسد پوری قدرت کے ساتھ عالمی سیاسی میدان میں واپس آئے

?️ 14 اکتوبر 2021سچ خبریں: دس سال پہلے ایسا لگتا تھا جیسے شامی صدر بشار الاسد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے